بھارت کے بزدلانہ حملے میں بچوں سمیت 31 شہری شہید، 57 زخمی : مسلح افواج کو جوابی کارروائی کا اختیار
اسلام آباد (نامہ نگار،سٹاف رپورٹر،اے پی پی،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)قومی سلامتی کمیٹی نے مسلح افواج کو بھارتی جارحیت پر بھرپور جوابی کارروائی کا مکمل اختیار دیدیا۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کے بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی اقدام کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنے دفاع میں معصوم جانوں کے ضیاع اور اس کی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لئے اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، قوم کسی بھی جارحیت کے مقابلے کیلئے تیار ہے، پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی علاقائی سالمیت کا پرعزم طریقے سے دفاع کیا۔
بین الاقوامی برادری بھارت کے بلا اشتعال،غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ ٹھہرائے ۔پاکستان وقار اور عزت کے ساتھ امن کے لئے پرعزم ہے لیکن کبھی بھی اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا۔قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی)کا اجلاس وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی صدارت میں ہوا جس میں وفاقی وزرا،آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہ شریک ہوئے ۔ اجلاس میں بھارتی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، شہدا کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی گئی ۔ وزیراعظم آفس سے بدھ کو جاری بیان کے مطابق این ایس سی نے بھارت کے بلا اشتعال، بزدلانہ اور جنگ کے غیر قانونی اقدام سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال پر غور کیا۔بیان میں بتایا گیا کہ 6/7 مئی 2025 کی رات کوبھارت کی مسلح افواج نے پاکستان کی خود مختار سرزمین کے اندر متعدد مقامات پر مربوط میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کئے ، جن میں پنجاب میں سیالکوٹ، شکر گڑھ، مریدکے اور بہاولپور، آزاد کشمیر میں کوٹلی اور مظفر آباد شامل ہیں۔ ان بلا اشتعال اور بلا جواز حملوں میں خیالی دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کا جھوٹا بہانہ بنا کر جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنایاگیا جس کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے اور مساجد سمیت شہری انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔
بھارت کے جارحانہ عمل سے برادر خلیجی ممالک سے تعلق رکھنے والی کمرشل ایئر لائنز کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوا جس سے جہاز میں موجود ہزاروں مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں۔ اس کے علاوہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو بھی بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے واضح طور پر ان غیر قانونی کارروائیوں جو بین الاقوامی قانون کے تحت صریحاً جنگی کارروائیوں کے زمرے میں آتی ہیں کو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی ۔ بیان کے مطابق بھارتی فوج کی طرف سے معصوم خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا ایک گھنائونا اور شرمناک جرم ہے جو انسانی اقدار اوراصولوں اور بین الاقوامی قوانین کے منافی ہے ۔بیان میں کہا گیا پاکستان اپنی سرزمین پر دہشت گرد کیمپوں کی موجودگی کے دعوؤں سے متعلق بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کرتا رہا ہے ۔ یہ بھی یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کے فوراً بعد پاکستان نے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کی مخلصانہ پیشکش کی جسے بدقسمتی سے قبول نہیں کیا گیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے نمائندگان پہلے ہی 6 مئی 2025 کو ان خیالی دہشت گردی کے کیمپوں کا دورہ کر چکے تھے اور 7 مئی کو مزید دورے کئے جانے تھے تاہم اپنے جھوٹ کے بے نقاب ہونے کے خدشے کے پیش نظر اور اپنے دعوؤں کے بارے میں ثبوت کے بغیر کسی بھی اخلاقیات سے عاری بھارتی قیادت اپنے فریب زدہ خیالات اور تنگ نظری پر مبنی سیاسی مقاصد کی تسکین کیلئے معصوم شہریوں پر حملے کرنے کی حد تک چلی گئی ۔ پاکستان کیلئے اپنے معصوم شہریوں پر حملہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے ۔
بھارت نے ایک بار پھر تمام تر ہوشمندی کو بالائے طا ق رکھ کر خطے میں آگ بھڑکائی ہے جس کے نتیجے میں ہونے والے نتائج کی تمام تر ذمہ داری پوری طرح بھارت پر عائد ہوگی ۔ بیان کے مطابق پاکستان کی مسلح افواج نے 22 اپریل 2025 کو این ایس سی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے تحت حق دفاع اور ردعمل کے فریم ورک کے مطابق بھارتی جارحیت کے خلاف آزاد جموں و کشمیر سمیت پاکستان کی علاقائی سالمیت کا پرعزم طریقے سے دفاع کرتے ہوئے پانچ بھارتی لڑاکا طیاروں اور یو اے ویز کو مار گرایا۔ بیان میں کہا گیا اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق پاکستان اپنے دفاع میں اپنے معصوم شہریوں کی جانوں اور اپنی خودمختاری کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا بدلہ لینے کے لئے اپنی مرضی کے وقت، مقام اور انداز میں جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے ۔ پاکستان کی مسلح افواج کو اس ضمن میں برابر کے اقدامات کرنے کا باضابطہ اختیار دے دیا گیا ہے ۔بیان میں کہا گیا بھارت کی ننگی جارحیت پر شدید غم و غصہ کا شکار پوری پاکستانی قوم مسلح افواج کی بہادری ، جرات اور مادر وطن کے دفاع میں بروقت کارروائی کو بے حد سراہتی ہے ۔ قوم مزید کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پرعزم اور تیار ہے ۔ این ایس سی نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا وہ بھارت کے بلا اشتعال غیر قانونی اقدامات کی سنگینی کا احساس کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اوراصولوں کی کھلی خلاف ورزیوں کے لئے جوابدہ بنائے ۔بیان میں کہا گیا پاکستان عزت اور وقار کے ساتھ امن کے لئے بدستور پرعزم ہے اور اعادہ کرتا ہے وہ کبھی بھی اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دے گا اور نہ ہی اپنے قابل فخر عوام کو کوئی نقصان پہنچانے دے گا۔
دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے بھارت کے ساتھ جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔اسلام آباد میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا گزشتہ رات بھارت نے جارحیت کرکے جو فاش غلطی کی اس کا خمیازہ اب اسے ضرور بھگتنا ہوگا، شاید وہ سمجھ بیٹھے تھے کہ ہم پیچھے ہٹ جائیں گے لیکن وہ یہ بات بھول گئے یہ بہادروں کی قوم ہے ۔ جو اپنے عزم میں فولادی ہے ۔انہوں نے کہا قوم کے سپوتوں نے خود کو میدان جنگ سے نکھارا ہے ، جو اپنے وطن کی عزت اور حفاظت کے لیے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کے لیے تیار ہے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا گزشتہ رات پوری دنیا نے دیکھا عددی اعتبار سے کئی گنا بڑے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے میں صرف چند گھنٹے لگے اور اللہ کے فضل و کرم سے ہمارے شاہینوں نے فضا میں ایسا طوفان برپا کیا کہ دشمن چیخ اٹھا، بھارت کے 5 جنگی طیارے جو ان کا غرور تھے اب صرف راکھ، ملبہ اور نشان عبرت بن چکے ۔شہباز شریف نے کہا یہ ہمارا دندان شکن جواب تھا جس میں سکوارڈن لیڈر ایم ایم عالم کی گرج تھی جو کل رات دوبارہ پورے زور سے گونجی اور ہمارے شاہینوں نے دشمن پر ایسی کاری ضربیں لگائیں جو وقت کا مرہم بھی کبھی نہیں بھر سکے گاجبکہ بھارت کے بزدلانہ حملوں میں معصوم شہری شہید اور زخمی ہوئے ۔ان کا کہنا تھا ابھی ایک بچے کی نماز جنازہ پڑھ کر آئے ہیں اس کی عمر صرف 7 سال تھی، اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ گھر پر تھا کہ سپرنٹر لگا اور وہ اللہ تعالیٰ کو پیارا ہو گیا، دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ ننھا منہ پھول کھیلنے سے پہلے مرجھا گیا۔
وزیراعظم نے کہا شہادت کے بلند رتبے پر ایسے ہی فائز ہونے والے ہمارے دوسرے عظیم پاکستانیوں کو قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور پورا پاکستان ان شہدا کے خاندانوں کے ساتھ ہے اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہے ۔شہباز شریف کا کہنا تھا ہم یہ عہد کرتے ہیں ان شہیدوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا ضرور حساب لیا جائے گا، یہ وہ بزدل دشمن ہے جو نہتے انسانوں پر وار کرکے خود کو طاقتور سمجھتا ہے لیکن کل رات ہم نے ثابت کر دیا پاکستان اپنے دفاع میں منہ توڑ جواب دینا جانتا ہے ۔ شہباز شریف نے کہا پوری قوم اپنی بہادر افواج کی جرات اور دلیری کو سلام پیش کرتی ہے ، لائن آف کنٹرول پر ایک گھنٹے پر محیط جاری رہنے والی فضائی جنگ میں پاکستانی پائلٹس نے اپنی سرحدی حدود میں رہتے ہوئے اعلیٰ ترین اور پیشہ وارانہ مہارت، بہادری اور بے مثال شجاعت سے دشمن کے جہازوں کے پرخچے اڑا دئیے ۔ان کا کہنا تھا گزشتہ رات کے معرکے میں پاکستان نے روایتی ہتھیاروں کی جنگ میں بھی اپنی برتری دشمن پر ایک مرتبہ پھر ثابت کردی ۔میں اس موقع پر چیئرمین جوائنٹس چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، بری فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر، فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل ظہیر احمد بابر اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف سمیت افواج پاکستان کے ہر سپاہی اور افسر کو سلام پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا میرے عزیز ہم وطنو!پہلگام واقعے کی آڑ میں بھارتی حملہ بے بنیاد اور بلا جواز ہے ، امن پسند ملک کے طور پر پاکستان نے اس واقعے کی غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی پیشکش تھی جس کی دنیا نے بھرپور تائید کی لیکن بھارت نے عالمی قانون اور بین الاقوامی تقاضوں کو پامال کرتے ہوئے جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔
انہوں نے کہا عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر ایک مسلمہ تنازع تھا، ہے اور اس وقت تک رہے گا جب تک کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو اقوام متحدہ کے زیر نگرانی، آزادانہ، غیر جانبدارانہ ماحول میں حق رائے دہی نہیں مل جاتا۔وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت بے شک 100 یکطرفہ فیصلے کر لے مگر اس سے حقیقت کبھی نہیں بدلے گی، میرے بھائیو اور بہنوں!اس خطے میں دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک پاکستان ہے ، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتیں شہادتیں دیں، 152 ارب ڈالر سے زائد کے مالی نقصان برداشت کیے ۔ان کا کہنا تھا یہ بھارت کی خام خیالی ہے کہ اس کی موجودہ مہم جوئی دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ سے ہماری توجہ ہٹا سکے گی۔قبل ازیں بدھ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہمیں انڈیا کے مذموم عزائم کی پل پل کی خبر تھی، ہماری مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار تھیں،پاک فضائیہ کے جوانوں نے بھارتی غرور خاک میں ملادیا دشمن کے ہوش ٹھکانے آگئے اور اسے رات نیند نہیں آئی ،5بھارتی جہاز گرائے گئے یہ جہاز10بھی ہوسکتے تھے تاہم پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کیا،روایتی جنگ میں پاکستان نے اپنی برتری ثابت کی ہے ،پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کو عظیم تر بنانے کے لئے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور ملک کے لئے ایک ہوجائیں ۔ کالعدم بی ایل اے اور کالعدم ٹی ٹی پی کے بھارت کے ساتھ تانے بانے ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا پہلگام واقعہ کے بعد عالمی رہنماؤں سے بات ہوئی ہم نے واضح کیا پاکستان کا واقعہ سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں پھر بھی صاف شفاف تحقیقات کے لئے عالمی انکوائری کمیشن کے قیام کی پیشکش کی لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا ہمیں روزانہ اطلاعات ملتی تھیں انڈیا کی جانب سے اس حملہ کو بنیاد بنا کر کوئی جارحیت کی جائے گی، افواج پاکستان 24 گھنٹے تیار تھیں کہ کب دشمن کے جہاز اڑیں اور ہم انہیں سبق سکھائیں۔انہوں نے کہا ہمیں انڈیا کے مذموم عزائم کی پل پل کی خبر تھی، گزشتہ رات پوری تیاری سے انڈیا کے 80 جہازوں نے حملہ کیا مگر پاکستان کے عقاب مکمل تیاری میں تھے ۔انہوں نے کہا اس سے بڑی عزت پاکستان کے عوام کو نہیں مل سکتی تھی، اﷲکے شکر گزار ہیں جو یہ کہتے تھے پاکستان روایتی جنگ میں بہت پیچھے ہے ان کے تمام تجزیے غلط ثابت ہوئے ، پاکستان کی فوج فولادی ہے ،اس کی وجہ سے پاکستان کو دنیا میں تکریم ملی۔انہوں نے کہا میں اپوزیشن سے ملنے کو تیار ہوں، پی ٹی آئی سمیت سب کو کہتا ہوں پاکستان کو عظیم بنائیں، دنیا کو دکھانا ہے کہ ہم ایک ہیں، اس سے زیادہ اچھا موقع کوئی نہیں ہو سکتا میں سپیکر چیمبر میں ان سے ملنے کو تیار ہوں، پاکستان کو عظیم بنانے کا یہی موقع ہے ۔انہوں نے تجویز دی بہترین اور منہ توڑ جواب پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف،آرمی چیف،پاک فضائیہ اور بحریہ کے سربراہوں اور جوانوں کے لئے تحسین کی قرارداد منظور کی جانی چاہیے ۔ہماری بہادر افواج نے بھارت کے مکروہ حملے کا منہ توڑ جواب دے کر تاریک رات کو چاندنی رات بنا دیا۔
راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی،دنیا نیوز)ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ کم ظرف اور بزدل دشمن نے فوج کا مقابلہ کرنے کی بجائے نہتے شہریوں اور آبادی کو نشانہ بنایا، غیور عوام کے ساتھ عہد کرتے ہیں معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا حساب لیا جائے گا، پاکستان کی مسلح افواج نے اپنے دفاع کے دوران بھارت کے ان فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر حملے ہوئے ۔ بزدلانہ بھارتی حملوں بچوں سمیت 31 شہری شہید 57 شہری زخمی ہوئے ، حملوں کے بعد لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری سے شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ،غیر ملکی میڈیا کو ان تمام مقامات کا دورہ کرایا گیا جہاں پر بھارت نے حملے کیے ، میڈیا نے خود دیکھا کہ یہاں پر کسی قسم کے دہشتگردی کے تربیتی کیمپ نہیں بلکہ مساجد تھیں جنہیں شہید کیا گیا،بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو بھی نشانہ بنایا جس سے اہم انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا اور ہزاروں شہریوں کی جانیں خطرے میں پڑ گئیں۔ بدھ کی شام میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا بھارت کے گزشتہ شب شہری آبادی پر بزدلانہ اور افسوسناک حملے کئے جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے عیاں کرتی ہے ، ہمارا دشمن اتنا کم ظرف اور بزدل ہے کہ اپنے سامنے مدمقابل فوج سے لڑنے کی بجائے رات کو چھپ کر بیگناہ شہریوں اور آبادیوں کو نشانہ بناتا ہے ۔ اس حملے میں کم عمر بچے بھی شہید ہوئے ہیں، ان معصوم بچوں نے ابھی زندگی کی بہاریں دیکھنی تھیں ۔
انہوں نے بھارتی حملے میں نشانہ بننے والے 5 معصوم بچوں بہاولپور کے 4 سالہ عویم زبیر،4 سالہ محمد بن زبیر،5سالہ عمر بن زبیر ،آزاد کشمیر کے 7سالہ ارتضیٰ عباس اور 12 سالہ عمر موسیٰ کی تصاویر دکھائیں اور کہا کیا یہ ہیں وہ دہشت گرد جن کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارت اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کر رہا ہے جب پاکستان نے ان کے لئے زمین تنگ کرنی شروع کی تو بھارت خود اپنی فوج کے ساتھ دہشتگردی کی کارروائی پر اتر آیا، یہ دہشتگردی نہیں تو اور کیا ہے ۔ یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ٹرانس نیشنل ٹیررازم اور کلنگ میں بھارت ملوث ہے ، یہ بات دنیا کے سامنے ثابت ہوچکی ہے ۔ بھارت نے مختلف مقامات پر مساجد کو نشانہ بنایا، قرآن پاک شہید کیے گئے ، بہاولپور اور مرید کے میں مساجد مکمل طور پر شہید ہوگئیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا دنیا کا کون سا مذہب ہے جو کسی دوسرے کی عبادت گاہوں اور قرآن پاک کو شہید کرے ۔ جب یہ حملہ ہوا تو پاک فوج نے اپنے دفاع میں صرف بھارت کی فوجی تنصیبات کا چناؤ کیا یہ وہ فوجی اہداف تھے جہاں پر پاکستان کی سرزمین اور شہریوں پر حملے کیے گئے تھے ۔ جب دشمن نے حملہ کیا تو پاکستان کی مسلح افواج نے اسکے جدید طیاروں کو دھول چٹائی، ہماری افواج نے دشمن کے پانچ طیارے مار گرائے ۔ انہوں نے کہا فضائی حملوں کے علاوہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈریز پر سیز فائر لائن کی خلاف ورزی ہوئی۔ ہماری افواج نے بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر، یونٹ بٹالین ہیڈ کوارٹر، جنگل ون پوسٹ، جورا پوسٹ، دھرمسال، شاہ پور پوسٹ، چکوٹھی سیکٹر، لیپہ سیکٹر، بٹل سیکٹر، سانگھڑ پوسٹ، چیڑی کوٹ سیکٹر، نیزہ پیر سیکٹر پوسٹ، سرلیا پوسٹ سمیت ان پوسٹوں کو نشانہ بنایا جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کی گئی ۔
افواج پاکستان نے بھارت کے 7 چھوٹے بڑے ڈرونز بھی مار گرائے اور دو ڈرون قبضے میں لے لئے ۔ ابھی تک ان تمام مصروفیات میں پاک فوج کا کوئی جانی نقصان ہوا اور نہ ہی پاک فضائیہ کے کسی طیارے کو نقصان پہنچا۔ یہ حملہ بھارت نے اس وقت کیا جب پاکستان بین الاقوامی میڈیا کو انہی مقامات پر حقائق دکھانے کے لئے لیکر جانے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا جنکے بارے میں بھارت دہشتگردوں کے تربیتی کیمپس کا کہہ رہا تھا، 6 اور 7 مئی کی رات انہی مقامات پر بھارت نے حملے کیے ۔ انہوں نے کہا بدھ کو غیر ملکی میڈیا کو بہاولپور اور مریدکے لیکر جانا تھا انہیں دکھانا تھا کہ ان جگہوں پر کسی قسم سے دہشت گردی نہیں ہورہی۔ حکومت پاکستان نے 150سے زائد ملکی اور غیر ملکی صحافیوں کو بہاولپور، مریدکے ، کوٹلی اور مظفر آباد کا دورہ کرایا، تمام خیالی تربیتی کیمپس اور دہشتگردوں کی خالی آماجگاہوں کی عکس بندی کی ہے ، دنیا میڈیا کے ذریعے دیکھ رہی ہے اور خود فیصلہ کر رہی ہے کہ کیا وہاں دہشت گرد تھے یا مساجد تھیں ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا 6 اور 7 مئی کی درمیانی رات عالمی اور مقامی پروازوں کیلئے بھی خطرہ تھا اس وقت 57 پروازیں فضا میں تھیں۔ نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر بھی میزائل داغے گئے ۔ انہوں نے بتایا قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں طے پایا کہ اقوام متحدہ کے آرٹیکل 51 کے تحت پاکستان نے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے مسلح افواج کو مناسب وقت، جگہ اور فیصلے کا اختیار دیدیا ہے ۔ قوم کو افواج پاکستان پر اور افواج کو اپنی بہادر قوم پر فخر ہے ، دونوں بھارتی جارحیت کیخلاف متحد ہیں، ہماری امن کو خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ۔ افواج پاکستان کی جانب سے پوری قوم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ کس طرح بھارتی جارحیت پر یکجا ہو کر بولی اور افواج کے ساتھ کندھے کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑی ہے ۔ غیور عوام کو افواج یہ باور کرنا چاہتی ہیں کہ معصوم شہریوں کے ناحق خون کے آخری قطرے تک کا حساب لیا جائے گا۔