علیمہ کی بیرون ملک جانے ، حاضری استثنیٰ کی درخواست خارج

علیمہ کی بیرون ملک جانے ، حاضری استثنیٰ کی درخواست خارج

راولپنڈی (خبر نگار)انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان کی حاضری سے استثنیٰ اور بیرون ملک جانے کی درخواست خارج کردی، درخواست پر محفوظ فیصلہ اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے سنایا ۔

 درخواست پر پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا نوبل کاز پر پراسیکیوشن کو کوئی اعتراض نہیں، ملزمہ جس مقدمے میں ریلیف چاہتی ہیں اس میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے جو 21 مئی کیلئے مقرر ہے ، راولپنڈی میں ملزمہ کے خلاف 11 اور مقدمات درج ہیں اور کسی میں ضمانت نہیں ہوئی، ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست میں استثنیٰ بنتا ہی نہیں۔ ضمانت قبل از گرفتاری کیس میں ملزمہ کی ذاتی پیشی ضروری ہے سوائے میڈیکل گراؤنڈ کے ملزم کو استثنیٰ کسی صورت نہیں مل سکتا، درخواست گزار کا فنڈ ریزنگ میں اضافی کردار ہے بنیادی کردار نہیں، ملزمہ فرینڈز آف چیرٹی ادارے کی ممبر نہیں، کیسز میں تاخیر ملزمان کی غیر سنجیدگی سے آتی ہے ، ملزمہ کی جانب سے بیرون ملک جانے کی درخواست بنتی ہی نہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ بعد میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے علیمہ خان کی حاضری سے استثنیٰ اور بیرون ملک جانے کی درخواست خارج کردی۔ ادھر انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 22 مئی اور نو مئی کے دیگر 11 کیسز کی سماعت 24 مئی تک ملتوی کردی ۔ سماعت اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے کی ، ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی گئی۔ شیخ رشید، زرتاج گل، کنول شوزب اور دیگر ملزمان ، پراسیکیوٹر ظہیر شاہ عدالت میں پیش ہوئے ۔ علیمہ خان نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی نے ہم سے کوئی ذکر نہیں کیا کہ ان سے کسی اہم شخصیت کی ملاقات ہوئی ہے ، صرف پیغام رسانی کی وجہ سے میرے اوپر 60 مقدمات بن چکے ہیں۔ میرے اوپر الزام ہے کہ میں نے بانی کا پیغام کارکنوں تک پہنچایا۔ اڈیالہ کے سارے کیسز بند کر دیئے گئے ہیں۔کل عدالت نے کہا تھا وہ اڈیالہ میں سماعت کریں گے ، آج کہا وہ دیکھیں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں