پنجاب حکومت کا کنٹرول آف غنڈہ اور سماج دشمن ایکٹ لانے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کا کنٹرول آف غنڈہ اور سماج دشمن ایکٹ لانے کا فیصلہ

لاہور(محمد حسن رضا سے )حکومت نے پنجاب کنٹرول آف غنڈہ ا و رسماج دشمن ایکٹ 2025لانے کا فیصلہ کرلیا، بل کے مطابق غنڈہ گردی، دھونس، دھمکی، خوف و ہراس پھیلانے اور عوامی مقامات پر ہنگامہ آرائی جیسے اعمال کرنے پر بھی سخت سزائیں ہوں گی۔

 غنڈہ کی تعریف یہ بتائی گئی کہ ایسا شخص جو خوف پھیلانے ، تشدد، دھونس، یا منظم جرائم (مثلاً قبضہ گروپ، بھتہ، منشیات، غیرقانونی اسلحہ)میں ملوث  ہو یا ماضی میں ملوث رہا ہو۔جس کی حرکات سے عام لوگوں میں خوف و ہراس پھیلتا ہو۔ ایسے ہی سماج دشمن رویہ کی تعریف یہ ہوگی کہ کوئی بھی ایسا عمل جو معاشرے میں خوف، خطرہ، یا افراتفری پیدا کرے ، جو عوامی امن و امان میں خلل ڈالے ، خوف پھیلائے یا غیر مہذب اور دھمکی آمیز رویہ اختیار کرے ۔ ان پر ایکٹ نافذ ہوجائے گا، پولیس کو بغیر وارنٹ گرفتار کرنے کے مکمل اختیارات ہوں گے ۔ ڈپٹی کمشنر یا مجسٹریٹ کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ کسی بھی مشتبہ فرد کو شوکاز نوٹس جاری کرے اور انکوائری کے بعد اسے غنڈہ قرار دے ۔

پولیس کو حق حاصل ہوگا کہ وہ ایسے فرد کو بغیر وارنٹ گرفتار کرے اگر اس پر قانون کی خلاف ورزی کا شبہ ہو۔غنڈہ قرار دئیے گئے افراد مخصوص مقامات پر نہیں جاسکیں گے ، سوشل میڈیا یا عوامی اجتماعات پر پابندی ہوگی ، ایکٹ کی خلاف ورزی پر 6ماہ سے تین سال قید اور جرمانہ بھی ہوسکتے ہیں ، فرد کو صفائی کا موقع دیا جائے گا۔اگر الزامات درست ثابت ہوں، تو اُسے غنڈہ قرار دیا جا سکتا ہے مخصوص علاقوں میں داخلے کی ممانعت ہوگی، تھانے میں باقاعدگی سے حاضری ہوگی، نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ نظر بندی اور سزا بھی دی جاسکتی ہے ، اگر کسی فرد کے اقدامات سے عوامی امن خطرے میں ہو، تو حکومت اُسے نظربند کر سکتی ہے نظربندی کی مدت 6 ماہ سے تجاوز نہیں کرے گی، تاہم اگر خطرہ برقرار ہو تو اس میں توسیع کی جا سکتی ہے ،متعلقہ شخص 30 دن کے ا ندر ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرسکتا ہے ۔ اس حوالے سے سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل نے کہا ہے کہ ایکٹ 2025 کو جلد صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا، یہ قانون صوبہ بھر میں ایک نئے نظم و ضبط اور سماجی استحکام کی بنیاد بن سکتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں