ججز ٹرانسفر کیس کل تک ملتوی امیدہے سماعت مکمل ہوجائیگی:سربراہ آئینی بینچ

ججز ٹرانسفر کیس کل تک ملتوی  امیدہے سماعت مکمل  ہوجائیگی:سربراہ آئینی بینچ

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5رکنی بینچ نے ججز ٹرانسفر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی، سربراہ آئینی بینچ نے کہا امید ہے آئندہ تاریخ پر کیس کی سماعت مکمل ہو جائے گی۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے مؤقف اپنایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفرنگ ججز کی نئی تقرری نہیں ہوئی، ججز ٹرانسفر پر آئے ہیں تو نئے حلف کی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ قرار دے چکی ہے سنیارٹی تقرری کے دن سے شروع ہوگی۔جسٹس شکیل احمد نے استفسار کیا کہ سیکرٹری لا نے ٹرانسفرنگ ججز کے حلف نہ اٹھانے کی وضاحت کیوں دی، اٹارنی جنرل نے کہا کہ وضاحت کی وجہ یہ تھی کہ ایڈوائز کی منظوری کے بعد ججز کے نوٹیفکیشن میں ابہام نہ ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ کی ججز کی سنیارٹی کا تعین اس وقت کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیا۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئین میں آرٹیکل 200 کے تحت ججز کی ٹرانسفر کی میعاد طے شدہ نہیں ہے۔

تبادلہ ہوکر آنے والے ججز کیلئے وقت مقرر کرنا ایسے ہی ہوگا جیسے آئین میں نئے الفاظ شامل کیے جائیں، جب ایک جج ایڈیشنل جج کے طور پر حلف لیتا ہے تو اسکی سنیارٹی شروع ہو جاتی ہے ، ججز کتنا وقت اپنی ہائیکورٹس میں گزار چکے ، ٹرانسفر کے بعد انکی میعاد بھی جھلکنی چاہیے ۔جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا پنشن اور مراعات انھیں مل جائیں گی،اٹارنی جنرل نے کہا اگر ایسا ہوا تو آرٹیکل 200 مکمل طور پر غیر موثر ہو جائے گا، کس جج کی سنیارٹی کیا ہوگی، یہ اس ہائی کورٹ نے طے کرنا ہوتی ہے ۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا مستقل ججز کی تعیناتی تو جوڈیشل کمیشن کرتا ہے کیا مستقل بنیادوں پر ججز ٹرانسفر کرکے جوڈیشل کمیشن کے اختیار کو غیر موثر کیا جاسکتا ہے ؟اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سماعت 29 مئی ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کردی۔اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کے دلائل مکمل ہوگئے ، درخواست گزاران کے وکلاء آئندہ سماعت پر جواب الجواب دلائل دیں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں