داسو ،دیا مربھاشا،مہمندڈیمز90.7ارب،بلوچستان کی سڑکوں کیلئے 247ارب مختص
اسلام آباد (کامرس رپورٹر ) آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں داسو،دیامربھاشا ،مہمندڈیمزکیلئے 90.7ارب مختص ہونگے ،بلوچستان کی سڑکوں پر247 ارب خرچ کرنیکافیصلہ، بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے 93 ارب ،پختونخوا کے ضم اضلاع کیلئے 70.4 ارب ، ایم 6کیلئے 30 ارب مختص کیے جائیں گے ۔
ارکان پارلیمنٹ کی سکیموں کیلئے 50 ارب ، ایچ ای سی کیلئے 45 ارب اور اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کیلئے 5 ارب کاترقیاتی بجٹ رکھا جا رہا ہے ۔ْ نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 302 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں بلوچستان میں این 25 کے لیے 120 ارب روپے ،این 25 خضدار کچلاک سیکشن منصوبے کے لیے 40ارب،این25 کراچی کوئٹہ سیکشن کے لیے 40 ارب،این25 کچلاک چمن سیکشن کے لیے بھی 40 ارب،حیدرآباد سکھر موٹروے کے لیے 30ارب،ڈی جی خان این 55 منصوبے کے لیے 11.4 ارب ،ہوشاب،خضدار ایم ایٹ سیکشن کے لیے 7ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جا رہا ہے ۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں آبی وسائل کی وزارت کے لیے 147 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں داسو ہائیڈروپراجیکٹ کے لیے 20 ارب،دیامیربھاشا ڈیم کے لیے 35 ارب روپے ،کراچی بلک واٹر سپلائی کے لیے 8 ارب 2 کروڑ روپے ،مہمند ڈیم کے لیے 35.7 ارب روپے ،کراچی میں کے فورواٹر سپلائی منصوبے کے لیے 9.4 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔ اراکین پارلیمنٹ کی سکیموں کے لیے 50 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔
موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے لیے 2.7 ارب روپے ،وزارت دفاع کے لیے 11.5 ارب، نیو گوادرایئر پورٹ منصوبے کے لیے 4 ارب روپے ، تعلیم کے لیے 19.2 ارب ،آزادجموں وکشمیراور گلگت بلتستان میں دانش سکولوں کے لیے 9 ارب،وزیراعظم یوتھ سکل پروگرام کے لیے 4.3 ارب ،صوبوں اورخصوصی علاقوں کے لیے 16.2 ارب کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ خیبرپختونخوا میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے محض 55 کروڑ روپے مختص ہیں۔ سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے 47.4 ارب روپے ،سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے 20 ارب روپے ،کراچی انڈسٹریل ایریا کی سڑکوں کے لیے 2.5 5 ارب روپے ،سندھ کوسٹل ہائی وے منصوبے کیلئے 4ارب روپے ، سندھ میں نواب شاہ رانی پور ہائی وے منصوبے کے لیے 6 ارب روپے ،سانگھڑ این5 منصوبے کے لیے 6 ارب روپے بجٹ میں رکھے جا رہے ہیں ۔ بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے وفاق 93 ارب روپے فراہم کرے گا ۔ وفاقی حکومت بلوچستان میں 85 ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کرے گی۔ خیبرپختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 70.4 ارب روپے ،آزادجموں و کشمیر کے لیے 45 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیاہے ، وفاق آزاد جموں و کشمیر کے 11 ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کرے گا۔ آزادجموں و کشمیر حکومت کو ترقیاتی منصوبوں کی مد میں براہ راست 32 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے ۔ وفاق گلگت بلتستان کے 18 ترقیاتی منصوبوں کی فنڈنگ کرے گا ۔
آئندہ بجٹ میں گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 37 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ وفاق ہائرایجوکیشن کے 140 منصوبوں کی فنڈنگ کرے گا ۔ آئندہ مالی سال ہائر ایجوکیشن کے لیے 45 ارب روپے ،وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے 13.5 ارب،کراچی میں آئی ٹی پارک قائم کرنے کے لیے 4 ارب روپے ،اسلام آباد میں ٹیکنالوجی پارک قائم کرنے کے لیے 5 ارب ،وزارت داخلہ کے 16 منصوبوں کے لیے 11 ارب روپے ،سیف سٹی اسلام آباد منصوبے کی توسیع کے لیے 3 ارب روپے ،نادرا کے ڈیجیٹل اکانومی پراجیکٹ کے لیے 2.5 ارب روپے ،اسلام آباد ڈویلپمنٹ پیکیج کے لیے 2 ارب روپے ،اسلام آباد کے سیکٹر ایچ 16 میں ماڈل جیل کی تعمیرکے لیے 1.1 ارب روپے ،وزارت قانون کے لیے 1.7 ارب روپے ،ڈسٹرک کورٹس جی 10 میں فسیلی ٹیشن سنٹر کے لیے 1.1 ارب روپے ،میری ٹائم کے لیے 3.3 ارب،گڈانی شپ بریکنگ انڈسٹری کے لیے 2ارب روپے ،صحت کے منصوبوں کے لیے 15.3 ارب روپے کا وفاقی ترقیاتی بجٹ مختص کیا جا رہا ہے ۔
کراچی کے جناح میڈیکل کمپلیکس میں قائداعظم ہیلتھ ٹاورکے لیے 5 ارب روپے ،صحت عامہ کی بہتری پراجیکٹ کے لیے 2 ارب روپے ،پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لیے 4.7 ارب روپے ،وزارت منصوبہ بندی کے لیے 12 ارب 42 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ بلوچستان میں 2022 کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے 8 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے ۔ وزارت توانائی کے لیے 104 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں این ٹی ڈی سی کا نظام بہتر بنانے کے لیے 16 ارب روپے ،داسو ٹرانسمیشن لائن کے لیے 16 ارب روپے ،رحیم یار خان ، بہاولپور 220 کے وی لائن کے لیے 5 ارب روپے ،ریلوے کے لیے 24 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جا رہا ہے جس میں تھرکول ریلوے لائن کے لیے 9 ارب 30 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا جا رہا ہے ۔ ریلوے کی 820 کارگو اور 230 مسافر کوچوں کی خریداری کے لیے 7 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جا رہا ہے ۔ ایس آئی ایف سی کے لیے 50کروڑروپے ،سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے 4.7 ارب اورسپارکوکے لیے 4ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا جائے گا۔