ڈیجیٹل ٹرانزیکشن ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے پر 10 لاکھ جرمانہ، اکائونٹ بند

اسلام آباد (ذیشان یوسفزئی) حکومت پاکستان نے مالی سال 2025-26 کے لیے بجٹ میں ڈیجیٹل سروسز اور اشیاء کی آن لائن خرید و فرخت پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے لیے حکومت نے نیا قانون ڈیجیٹل پریزنس پروسیڈ ٹیکس ایکٹ 2025 متعارف کروایا ہے جس کے تحت ڈیجیٹل سروسز اور آن لائن خرید و فروخت پر تیسرا فریق ٹیکس جمع کروائے گا۔ تیسرے فریق سے مراد بینک، مالیاتی ادارے، فارن ایکسچینج کمپنیاں یا وہ ادارے شامل ہیں جو دو یا اس سے زیادہ فریقین کے درمیان پیسوں کے لین دین میں مدد فراہم کر یں وہ ٹیکس جمع کرائینگے ۔۔ یہ مالیاتی ادارے ہر تین ماہ بعد ٹیکس گوشوارے جمع کروائیں گے اور اگر گوشوارے جمع کرنے میں ناکام رہے تو ان پر دس لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ اس کے علاوہ ٹیکس وصول کرنے والا ادارہ ہر ماہ کا ٹیکس آنے والے مہینے کی سات تاریخ کو جمع کرئے گا ۔ ٹیکس وصول کرنے میں ناکامی یا وصول کردہ ٹیکس کو حکومتی خزانے میں جمع نہ کرانے کی صورت میں ٹیکس کی اصل رقم پر سود کے ساتھ تین فیصد جرمانہ حکومت وصول کرے گی، سوشل میڈیا پلٹ فارمز جو اشتہارات کو ڈیل کررہے ہیں وہ بھی تین ماہ میں گوشوارے جمع کر ائیں گے ، اگر وہ اس میں ناکام ہوئے تو ان پر بھی دس لاکھ روپے جرمانہ عائد ہوگا۔۔ اگر کوئی غیر ملکی تاجر 120 دنوں تک بنا ٹیکس دیئے اشتہارات چلاتا رہا تو ان کو بھیجی جانے والی ترسیلات زر کو روکا جائے گا۔ غیر ملکی تاجر اگر سرکاری خزانے میں ٹیکس جمع نہ کر ائے تو اس کے بینک اکاؤنٹ کوبرقرار نہیں رکھا جائے گا۔سوشل میڈیا پلیٹ فارمز یا آن لائن پلٹ فارمز جو اشتہارات ڈیل کرتے ہیں ان کے گوشواروں میں ہر کلائنٹ کی اشتہارات کی تفصیلات شامل ہونگی ۔ اس تمام تر پراسس کو ان لینڈ ریونیو کے کمشنرز اپنے اپنے مختص مردہ علاقوں میں سنبھالیں گے ۔ اگر کسی صارف کو کارروائی پر اعتراض ہو تو وہ اپیلٹ ٹر بیول ان لینڈ ریونیو میں تیس دنوں کے اندر اعتراض فائل کر سکے گا۔