پنجاب اسمبلی :معلومات کی فراہمی کا بل، اپوزیشن کے تحفظات

پنجاب اسمبلی :معلومات کی فراہمی کا بل، اپوزیشن کے تحفظات

لاہور(نمائندہ دنیا ،مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں عوامی آگاہی اور معلومات کی فراہمی پنجاب 2025 بل کی منظوری کے عمل کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

بل کو صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے ایوان میں پیش کیا، تاہم اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر نے بل پر متعدد ترامیم تجویز کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار اور شفافیت پر قدغن قرار دیا۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اس بل کی منظوری کے بعد کوئی سوال نہیں کر سکے گا، حکومت کو میڈیا کو کنٹرول کرنے کا اختیار مل جائے گا۔ اس قانون کے تحت شکایت صرف ڈی جی پی آر کو درج ہو گی، جس کے بعد سیکرٹری کا فیصلہ حتمی سمجھا جائے گا، اور یہ معاملہ عدالت میں چیلنج بھی نہیں کیا جا سکے گا۔ملک احمد بھچر نے مطالبہ کیا کہ بل کو پبلک کیا جائے ، سول سوسائٹی اور عوامی رائے شامل کی جائے ، تاکہ یہ بل متوازن اور شفاف ہو۔صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے تنقید کو حقائق کے منافی قرار دیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اپوزیشن نے جو بھی بات کی وہ صرف فیک پوسٹس پر مبنی تھی، ہم فیک اطلاعات کی بنیاد پر پالیسی نہیں بنا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ بعض عناصر ہر حکومتی اشتہار کو سیاسی تشہیر سے جوڑ کر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں، حالانکہ سیاسی تشہیر اور سماجی تشہیر میں واضح فرق ہوتا ہے ۔انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ان کے نزدیک کتوں کے ساتھ تصویر لگانا سماجی تشہیر ہے اور ہمارے لئے اپنا گھر، اپنی چھت سکیم کی تشہیر سیاسی بن جاتی ہے ؟۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت اپنی عوامی فلاحی سکیموں کی تشہیر کیلئے نہ تو ڈھولچی بھیج سکتی ہے اور نہ ہی کبوتر کے گلے میں رقعہ ڈال سکتی ہے ۔ یہ بل صرف اس مقصد کے تحت لایا جا رہا ہے کہ عوام تک حکومتی اقدامات کی معلومات مو ثر انداز میں پہنچ سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں