وفاقی کابینہ : 1275 ارب گردشی قرض ختم کرنے کیلئے مالیاتی سکیم منظور

اسلام آباد (نامہ نگار،اے پی پی)وفاقی کابینہ نے قومی بجٹ پر نیا مالی دبا ئوڈالے بغیر اگلے چھ سالوں میں 1275 ارب روپے کے گردشی قرضے ختم کرنے کیلئے پاکستان کی سب سے بڑی مالیاتی سکیم کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بد ھ کو وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔
اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دورہ امریکا کے دوران پاکستانیوں سے خطاب کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے پاکستانی برادری سے خطاب میں فیلڈ مارشل کو پاکستان کی سرحدوں و مفادات کے دفاع کیلئے پختہ عزم کے اظہار پر خراج تحسین پیش کیا۔وفاقی کابینہ نے اگلے مالی سال کے عوام دوست وفاقی بجٹ پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ان کی ٹیم ،حج بیت اﷲکے موقع پر شاندار انتظامات پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔تفصیل کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاور سیکٹر کے گردشی قرضے کے خاتمے کے حوالے سے پاور سیکٹر میں مالیاتی استحکام کی بحالی کی جانب ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے سب سے بڑی مالیاتی سکیم کی منظوری دی،سکیم کے تحت پاور ہولڈنگ کمپنی کی 683 ارب روپے کی ری فنانسنگ کی جائے گی اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز)کے بقایا جات کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی سفارش پر کمال الدین ٹیپو کو کمیشن برائے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز کا چیئرپرسن تعینات کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ نے نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو روش پاور پلانٹ کے حصول کے تناظر میں مختلف خدمات کی خریداری کے لئے پاکستان پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002 کے سیکشن 21 کے تحت استثنٰی دینے کی بھی منظوری دے دی۔ کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 21 مئی کو اجلاس میں فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ سے پیدا ہونے والی صورتحال انتہائی تشویشناک اور خطے اور عالمی امن کے لئے بہت خطرناک ہے ،پاکستان نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کی ہے ،عالمی برادری ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لئے فوری کردار ادا کرے ،بھارت کے ساتھ جنگ میں اللہ تعالٰی نے ہمیں عظیم فتح دی ،بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے امریکا ، یورپ اور دیگر ممالک میں پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے پیش کیا ہے ، سکیورٹی اداروں کی ضروریات پوری کریں گے ،آئی ایم ایف کو ہم نے بتا دیا تھا زراعت پر کوئی ٹیکس نہیں لگنے دیں گے ۔ وزیراعظم نے کہا اسرائیل نے ہمارے ہمسایہ برادر ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی ، عالمی برادری کو جنگ بندی کے لئے بھرپور کوششیں کرنی چاہئیں ۔
وزیراعظم نے کہا غزہ میں ظلم اور بربریت ہو رہی ہے ، عالمی ضمیر کب جاگے گا۔و فاقی بجٹ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا اتحادی جماعتوں کو بھی بجٹ پر اعتماد میں لیا گیا، آئی ایم ایف کو ہم نے بتا دیا تھا زراعت پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، نہ کھاد پر اور نہ ہی کیڑے مار ادویات پر ٹیکس لگے گا ،آئی ایم ایف نے ہماری اس بات کو تسلیم کر لیا جس پر ان کے شکر گزار ہیں۔ وزیراعظم نے کہااللہ تعالٰی کا شکر ہے آج ملک ترقی کر رہا ہے ۔دریں اثنا شہباز شریف نے کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کیلئے کمیٹی قائم کر دی، وزیر اعظم کی سربراہی میں قائم کمیٹی اس حوالہ سے اقدامات کا ہفتہ وار جائزہ لے گی۔ شہباز شریف کی زیر صدارت غیر رسمی معیشت کے خاتمے ، شفافیت کے فروغ اور کیش لیس و ڈیجیٹل اکانومی کے حوالے سے اقدامات پر جائزہ اجلاس ہوا۔وزیر اعظم نے کیش لیس اکانومی کے فروغ اور ڈیجیٹلائزیشن کو تیز کرنے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ۔ وزیراعظم کی صدارت میں کمیٹی ہفتہ وار اجلاس میں معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن اور کیش لیس اکانومی کے فروغ کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لے گی۔وزیر اعظم نے کہا معیشت کی بہتری کی بدولت مہنگائی کی شرح میں کمی اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ۔
نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک)کے امور اور پیشہ ورانہ تربیت کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا پاکستان بھر میں وفاقی اور صوبائی پیشہ ورانہ اداروں میں دی جانے والی تربیت کو بین الاقومی معیار کا بنایا جائے تاکہ نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار تلاش کرنے میں آسانی ہو ۔ بین الاقوامی معیار کی تربیت سے ہماری افرادی قوت کی بیرون ملک کھپت بڑھے گی اور زر مبادلہ میں اضافہ ہوگا۔تمام تربیتی اداروں کی بین الاقوامی ایکریڈٹیشن کروائی جائے ۔شہباز شریف نے دانش سکولوں میں معاشی طور پر کمزور بچوں کے لیے زیادہ سے زیادہ داخلوں کے مواقع فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔شہباز شریف کی زیر صدارت دانش سکولوں اور دانش یونیورسٹی کی تعمیر کی پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا۔