پی ٹی آئی کے احتجاج کا مقصد ملک کو غیر مستحکم کرنا ، رانا ثنا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کا مقصد ملک کو غیر مستحکم کرنا ہے۔
وہ سیاستدانوں کے بجائے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہاں ہے ۔پیر کے روز ایک بیان میں انہوں نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس جماعت کا احتجاج ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور کے بیانات سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ پی ٹی آئی کی حکمت عملی، معرکۂ حق کے بعد حاصل ہونے والے استحکام کو متاثر کرنا ہے ۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر یہ احتجاج پرامن ہوا تو کوئی اعتراض نہیں، یہ ان کا جمہوری حق ہے ۔ لیکن اگر قانون کو ہاتھ میں لیا گیا یا ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی گئی، تو قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا۔انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حکومت عمران خان کی رہائی کے لیے کسی قسم کی نرمی اختیار کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی سے دیگر سیاسی معاملات پر مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن پی ٹی آئی کی حالیہ اپیلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ حکومت کے بجائے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت چاہتی ہے ۔
وہ سیاسی جماعتوں اور قیادت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں۔دریں اثنا ایک ٹی وی انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا جس تحریک کا نعرہ ہی ‘‘آریا پار’’ ہو، ایسے لوگوں کو سنجیدہ لینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ان کے بقول، "انہیں پار کرنے سے پہلے ہی روک دیا جائے گا۔"انہوں نے کہا کسی کو پی ٹی آئی کی حکومت گرانے کی ضرورت نہیں ان کا اپنا طرز سیاست ہی ان کے لیے کافی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بیان بازی صرف زبانی جمع خرچ تک محدود ہے ان سے عملی اقدام کی توقع نہیں۔بانی پی ٹی آئی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ان کے بیٹوں کو والد سے ملاقات کا حق ہے ، ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے لیکن ان کو انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمٰن نے درست کہا ہے کہ اگر پی ٹی آئی خود میں تبدیلی لاتی ہے تو یہ اچھی بات ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا علی امین گنڈا پور کے بعد جو بھی وزیراعلیٰ آئے گا، وہ کون سا بہتر ہو گا؟ اگر گنڈا پور ہی رہیں، تو وہ بھی ہمارے لیے فائدے میں ہیں۔