بارشیں،سیلاب ،جہلم میں ریسکیوکرتے پولیس اہلکار شہید ،پنجاب میں 20جولائی سے ایک اور طوفانی سپیل
لاہور(اپنے کامرس رپورٹر سے ،نمائندگان، نیوز ایجنسیاں)پنجاب میں بارشوں سے تباہی جاری ،چھتیں گرنے ،کرنٹ لگنے سمیت دیگر واقعات میں مزید 9افراد جاں بحق ،25سے زائد زخمی ہوگئے ، جہلم میں سیلاب زدگان کو بچاتے کانسٹیبل شہید ،گوجرانوالہ میں 2 افراد، نوشہرہ ورکاں میں بچہ ، چنیوٹ 4افراد، رینالہ خوردمیں خاتون جاں بحق ہوئی ، بارشوں کے بعد ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔
دوسری طرف پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مون سون بارشوں کے چوتھے سپیل کا الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ20 سے 25 جولائی کے دوران بیشتر اضلاع میں تیز آندھی،گرد آلود ہواؤ ں اور بارش کا امکان ہے ۔تفصیلات کے مطابق پوٹھوہار ریجن میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال برقرارہے ، منڈی بہاؤالدین میں پھنسے خاندان کو بچا لیا گیا۔سرگودھا میں 40 دیہات سے خاندانوں کو منتقل کر دیا گیا ،جہلم میں پھنسے 500 افراد کو بھی نکال لیا گیا ،جناح بیراج پر درمیانے ، چشمہ پر نچلے درجے کا سیلاب ہے ، راولپنڈی میں تین افراد کی لاشیں مل گئیں ، 4 افراد کل ریلے میں بہہ گئے تھے ۔ دریں اثناء جہلم میں ریسکیو آپریشن کے دورا ن سیلاب زدگان کو بچاتے ہاتھ سے رسی چھوٹ جانے پر کانسٹیبل حیدر علی ریلے میں بہہ گیا، لاش مل گئی ، شہید اہلکار کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہید کانسٹیبل حیدر علی کو خراج عقیدت پیش کرتے کہا ہے کہ شہیدحیدر علی نے بہادری کی مثال قائم کی۔ادھر گوجرانوالہ کے نواحی علاقہ لدھیوالہ وڑائچ کی الیاس کالونی میں گھر کی بوسیدہ چھت گرنے سے 55 سالہ خاتون فاطمہ بی بی جاں بحق ہو گئی جبکہ اس کا 15 سالہ بیٹا مدثر شدید زخمی ہو گیا ، زخمی مدثر کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،علاوہ ازیں تھانہ سبزی منڈی کے علاقہ میں ہاؤسنگ سوسائٹی کے خالی پلاٹوں میں کھڑے بارشی پانی میں ڈوب کر شہباز کالونی کا رہائشی 7 سالہ بچہ امیر حمزہ جاں بحق ہو گیا۔
تحصیل نوشہرہ ورکاں کے نواحی گاؤں ودھاون میں شان علی کے کچے مکان کی چھت گر گئی اور ملبہ تلے دب کر اسکی 30 سالہ بیوی سونیا شدید زخمی ہو گئی جبکہ اس کا 6 ماہ کا بیٹا عثمان دم توڑ گیا ، ۔ چنیوٹ میں بارش نے تباہی مچادی،کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے ، امین پور روڈ چک نمبر 140میں بر آمدے کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 45سالہ بانو بی بی اور 27سالہ شمیم بی بی جاں بحق ہو گئیں جبکہ پٹھان کوٹ میں کمرے کی چھت گر نے سے 45سالہ ظفر عباس جاں بحق ہو گیا،چناب نگر میں گھر کی چھت سے گزرنے والے تار سے کرنٹ لگنے پر نوید نامی شخص دم توڑ گیا جبکہ مختلف واقعات میں 20افراد زخمی ہو گئے ۔اوکاڑہ کے چک نمبر 26 ون اے ایل میں واقع گھر کے کمرے کی بوسیدہ چھت گرنے سے 25 سالہ خاتون رانی بی بی جاں بحق ہو گئی جبکہ اس کا 30 سالہ خاوند مظہراقبال،7 سالہ بیٹی علیزہ،5 سالہ بیٹی فضاء،ایک سالہ بیٹا اظہر اقبال شدید زخمی ہو گئے ،لاش اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ دوسری طرف پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور سیلاب سے نقصانات پر رپورٹ جاری کر تے بتایا کہ چکوال، جہلم اور
راولپنڈی میں رین ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے ،حالیہ بارشوں کے دوران پوٹھوہار ریجن میں تقریبا 1000 سے زائد شہریوں کو محفوظ مقامات پرپہنچایا گیا ، جہلم میں 398 شہریوں کو ریسکیو کیا گیا، 174 افراد کو ضلعی انتظامیہ اور 64 شہریوں کو فوجی جوانوں نے ریسکیو کیا جبکہ 160 شہریوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ چکوال میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث سیلابی پانی میں پھنسے 209 شہریوں کومحفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیاجن میں سے 27 شہریوں کو ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کیا گیا، راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ نے 450 افراد کو ریسکیو کیا۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بارشوں اور گلیشیئر پگھلنے کے باعث دریاؤں میں پانی کے بہا ؤمیں اضافہ ہورہا ہے ، دریائے سندھ میں تربیلا اور چشمہ کے مقام پر نچلے ، کالا باغ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ دریائے راوی ، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے ، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 47 فیصد اور تربیلا میں 79 فیصد ہے جبکہ ستلج ، بیاس اور راوی پر قائم بھارتی ڈیمز میں پانی کی سطح 36 فیصد ہے ۔ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہری ہنگامی صورتحال میں ہیلپ لائن 1129 پر کال کریں ۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آزاد کشمیر، مشرقی پنجاب، خطہ پوٹھوہار اور بالائی خیبر پختونخوا میں چند مقامات ،جنوب مشرقی سندھ ، جنوبی بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے بیشتر مقامات پرآج بھی بارش کا امکان ہے ،گزشتہ روز بھی لاہور،شیخوپورہ سمیت کئی شہروں میں بارش ہوئی۔ ادھر پی ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں بارشوں، سیلابی ریلوں، دیواریں اور آسمانی بجلی گرنے سے اب تک 16افراد جاں بحق اور 8زخمی ہوچکے ۔خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں طوفانی بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سمیت دیگر واقعات میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 11 مویشی ہلاک ہو گئے ۔ سوات کی تحصیل کبل کے علاقے کانجو(شام بابا قونج )میں واقع ایک گھر کے باورچی خانہ کی چھت گرنے سے 32 سالہ بشری ٰبی بی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ دوسری جانب بارشوں سے دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے جس سے نشیبی علا قوں میں پانی داخل ہو چکا ، بیس کے قریب دیہات کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہو نے کی اطلاعات ہیں ۔ننکانہ صاحب اور گردونواح میں مسلسل بارشوں سے دریائے راوی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی جبکہ بارشی ریلے پرانا فرید آباد کو جانے والے دونوں راستے بہا لے گئے جس کے باعث تین دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا اور مقامی آبادی محصور ہو کر رہ گئی ۔
ڈیک نالہ اور سیم نالے بھی بپھر چکے ، نہروں میں کئی فٹ چوڑے شگاف پڑ گئے لوگوں نے بند باندھنے کی کوشش کی لیکن پانی کا تیز بہاؤ ان بندوں کو بھی بہا کر لے گیا ،سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئیں۔ علاوہ ازیں دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ،بارشوں کے باعث تربیلا کے مقام پردریائے سندھ میں پانی کی آمد2 لاکھ 70 ہزار 800 کیوسک ،اخراج 2 لاکھ 70ہزار 400 کیوسک ہے ،منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد 44 ہزار 700 کیوسک اور اخراج 8 ہزار 400 کیوسک ، چشمہ بیراج میں آمد2 لاکھ 49 ہزار 200 کیوسک اوراخراج 2 لاکھ30 ہزار 800 کیوسک ، ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں آمد 56 ہزارکیوسک اور اخراج 32 ہزار 100کیوسک ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں آمد 37ہزار 600 کیوسک اور اخراج 37 ہزار 600 کیوسک ہے ، تربیلا ریزروائر میں پانی کی سطح 1530.00 فٹ اور ذخیرہ46 لاکھ 3 ہزار ایکڑ فٹ ہے ،منگلا ریزروائر میں پانی 1188.00 فٹ اور ذخیرہ 35لاکھ 39 ہزار ایکڑ فٹ ،چشمہ ریزروائر میں پانی 647.80 فٹ اور ذخیرہ 2 لاکھ 49 ہزار ایکڑ فٹ ہے ۔ادھر دریائے سندھ میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث پانی سیہون کے کچے کے علاقوں تک پہنچ گیا ،30 سے زائد دیہات کا سیہون اور بھان سیدآباد شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ ضلع چکوال بھر میں فلڈ ایمرجنسی جاری کردی گئی جہاں درجنوں سمال ڈیمز میں سیلابی صورتحال برقرار ہے اور مزید پانی کی گنجائش ختم ہو گئی ، کٹاس راج مندر سے پانی نکال دیا گیا ،سیتھی کے مقام پر چکوال خوشاب روڈ کا مین چوک مکمل بہہ گیا،تکیہ شاہ مراد میں تمام رابطہ سڑکیں ٹوٹ گئیں ،متعدد پُل بھی بہہ گئے ۔ ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 20 سے 25 جولائی کے دوران لاہور، فیصل آباد،راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، منڈی بہائوالدین، حافظ آباد، گجرات، جہلم اور گوجرانوالہ میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش متوقع ہے ۔