سینیٹ الیکشن میں گٹھ جوڑ کیخلاف کھڑے ہیں:عرفان سلیم

سینیٹ الیکشن میں گٹھ جوڑ کیخلاف کھڑے ہیں:عرفان سلیم

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)ناراض امیدوار پی ٹی آئی عرفان سلیم نے کہا ہے کہ کل کی سیاسی کمیٹی کا فیصلہ اکثریتی نہیں تھا، اس میں دو تین ووٹ کا فرق ہے۔

ہمیں کسی سیٹ کی ضرورت ہے نہ ہم سینیٹ کی سیٹ مانگ رہے ،ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے بانی پی ٹی آئی 700دنوں سے جیل کے اندر ہیں،شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری ، ڈاکٹر یاسمین راشد،عمر چیمہ دیگر رہنمابھی جیلوں کے اندر ہیں،خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات میں جو کھیل کھیلا جارہا اس کے خلاف کھڑے ہیں،ہم اس گٹھ جوڑ کے خلاف کھڑے ہیں، کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔دنیا نیوزکے پروگرام ‘‘ٹونائٹ ود ثمرعباس’’میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان سلیم نے مزید کہا کہ ہمارا اعتراض پارٹی امیدواروں پر نہیں ،جو 5 سیٹیں اسٹیبلشمنٹ کے لوگوں کو دی جارہیں ہم ان پربات کررہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ایسی کوئی ہدایات نہیں دیں جو مفاہمت کے ساتھ الیکشن کرائے جائیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرہمارے ایم پی ایز بکے ہوئے ہیں تو ان کے نام سامنے لے آئیں،25 ایم پی ایز کا مجھ سے رابطہ ہے جوہمارے حمایتی ہیں،ہم ایم پی ایز کی حمایت سے سیٹ نکال سکتے ہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ سیاست اپنے ذاتی مفاد کیلئے نہیں بلکہ بڑے مقصد کیلئے کی جاتی ہے اس کیلئے بہت تلخ گھونٹ بھی پینے پڑتے ہیں،پارٹی میں جومیں اختلافات دیکھتا ہوں تو مجھے 2018 یاد آتا ہے ،میرا ٹکٹ نیب زہ شخص کو دیا جا رہا تھا لیکن میں نے کوئی اختلاف نہیں کیا تھا ،میں اپنے دوستوں سے کہنا چاہتا ہوں اس وقت پارٹی پر مشکل وقت ہے ، پارٹی کا ساتھ دو،یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کہ ہمارے ممبران کو کوئی خرید نہ سکے جو پارٹی نے فیصلہ کیا ہے اس پر اعتراض نہ کیا جائے ، بات یہ ہے کہ جب بھی کے پی میں سینٹ کا الیکشن ہوتا ہے اس میں منڈیاں لگتی ہیں، تجوریوں کے منہ کھول دئیے جاتے ہیں،سینیٹ کے معاملے پر اگر مشاورت سے فیصلہ کیا جائے تو خریدوفروخت جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔ اس وقت تمام نظام پی ٹی آئی کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے ، جو بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے اس کو من و عن تسلیم کرنا چاہئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں