امریکا چاہتا ہے پاکستان چین پر انحصار کم کرے :برطانوی میڈیا

 امریکا چاہتا ہے پاکستان چین پر انحصار کم کرے :برطانوی میڈیا

اسلام آباد (رائٹرز)سال 2024میں پاکستان کا امریکاکے ساتھ تجارتی منافع تقریباً 3 ارب ڈالر رہا، جس کی بڑی وجہ پاکستانی ٹیکسٹائل (کپڑے ) کی امریکا کو برآمدات تھیں۔

 امریکاپاکستانی ٹیکسٹائل کی سب سے بڑی منڈی ہے ۔اگرچہ پاکستان نے سمندر کے اندر تیل کی تلاش کے کئی ناکام تجربے کیے ہیں، مگر اب بھی امید موجود ہے ۔ پاکستان کے قابل حصول تیل کے ذخائر کا تخمینہ 2.34 کروڑ سے 3.53 کروڑ بیرل کے درمیان لگایا گیا ہے ، جو دنیا بھر میں پچاسویں نمبر پر آتا ہے ۔ابھی تک شیل آئل (Shale Oil) یعنی سخت چٹانوں سے تیل نکالنے کی ٹیکنالوجی پاکستان میں نہیں اپنائی گئی، حالانکہ امریکی ادارے کے مطابق پاکستان میں تقریباً 9.1 ارب بیرل شیل آئل موجود ہے جسے تکنیکی طور پر نکالا جا سکتا ہے ۔پاکستان کی سب سے بڑی درآمد تیل ہے ، جو 11.3 ارب ڈالر کی ہے ۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا سے پاکستان کا معاہدہ صرف اقتصادی نہیں، سفارتی پہلو بھی رکھتا ہے ۔ امریکا کافی عرصے سے چاہتا ہے کہ پاکستان، جو 24 کروڑ آبادی کا ایٹمی ملک ہے ، چین پر انحصار کم کرے ۔گزشتہ کچھ سالوں میں، خاص طور پر بائیڈن حکومت کے دوران پاکستان اور امریکا کے تعلقات سر د مہری کا شکار ہو گئے تھے ۔ افغانستان سے امریکی فوج کے انتشار آمیز انخلا اور طالبان کے قبضے پر واشنگٹن نے پاکستان پر تنقید کی تھی، جسے اسلام آباد نے مسترد کیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں