پاکستان میں فی کس سالانہ پلاسٹک کھپت 7 کلو

 پاکستان میں فی کس سالانہ پلاسٹک کھپت 7 کلو

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک نے جنیوا میں ‘‘سرکلر اکانومی میں سرمایہ کاری کے مواقع’’ پر بین الوزارتی غیر رسمی مکالمے میں کہا کہ پلاسٹک آلودگی کے عالمی بحران کے تدارک اور پاکستان کے ماحولیاتی، معاشی و عوامی صحت کے تحفظ کے لیے جامع اور منصفانہ اصلاحات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا ترقی یافتہ ممالک پلاسٹک کھپت میں کئی گنا آگے ہیں اور کم قیمت آلودہ و ناقابلِ ری سائیکل فضلہ ترقی پذیر ممالک، بشمول پاکستان، کو ‘‘ری سائیکل ایبل’’ کے نام پر برآمد کرتے ہیں، جو ری سائیکلنگ سہولیات کی کمی کے باعث لینڈفلز، جلانے یا دریا و سمندر میں پھینکنے سے مٹی، فضا اور پانی کو آلودہ کرتا ہے ۔ پاکستان میں فی کس سالانہ پلاسٹک کھپت 7 کلوگرام ہے جبکہ مغربی یورپ میں یہ 150 کلوگرام ہے ۔ڈاکٹر مصدق ملک نے ای سی آر فریم ورک کے تحت زائد کھپت والے ممالک کو ‘‘پلاسٹک فنڈ’’ میں مالی تعاون کی تجویز دی اور ‘‘پلاسٹک کریڈٹ مارکیٹ’’ قائم کرنے پر زور دیا تاکہ ترقی پذیر ممالک کو ری سائیکلنگ پلانٹس، کچرا چھانٹنے اور مزدوروں کی فلاح کے لیے فنڈز مل سکیں۔ انہوں نے کہا پلاسٹک آلودگی صرف ماحولیاتی نہیں بلکہ انصاف، مساوات اور خودمختاری کا مسئلہ ہے ، اور پاکستان اس جدوجہد میں قیادت کے لیے تیار ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں