علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کا کسی رہنما کو علم نہیں تھا: شیخ وقاص
آخری ملاقات میں عمران نے علی امین کو صوبہ چلانے کی ہدایات دی تھیںعمران خان کے فیصلے میں ضرور حکمت ہوگی:دنیا مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو ہٹانے کے فیصلے کا کسی پارٹی رہنما کو علم نہیں تھا ۔دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہر بخاری کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بیرسٹر سیف، مشال یوسفزئی اور علی ظفر عمران خان سے ملاقات میں موجود تھے ۔ ان کے مطابق ملاقات دو سے تین گھنٹے جاری رہی جس میں مختلف معاملات پر گفتگو ہوئی، بعد ازاں عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اچانک اعلان کیا کہ علی امین گنڈاپور استعفیٰ دیں۔شیخ وقاص کے مطابق عمران خان کا یہ فیصلہ ان تمام لوگوں کے لیے بھی حیران کن تھا جو اس وقت ان کے ساتھ کھڑے تھے ، تاہم چونکہ عہدہ عمران خان کی امانت تھا، اس لیے ان کے فیصلے پر عمل ضروری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے آخری ملاقات میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی تھی، بلکہ عمران خان نے انہیں صوبہ چلانے سے متعلق چند اہم ہدایات دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ایک ایسا صوبہ ہے جہاں گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی عروج پر رہی ہے ۔ افغان جہاد سے لے کر طالبان کے دور تک یہ علاقہ سخت چیلنجز سے گزرا اور چونکہ اس کی سرحد افغانستان سے ملتی ہے ، اس لیے وہاں کی صورتحال کا براہِ راست اثر صوبے پر پڑتا ہے ۔ کے پی کا وزیر اعلیٰ صرف محکمہ مال، صحت یا تعلیم کا نہیں بلکہ سرحدی اور سکیورٹی معاملات کا بھی ذمہ دار ہوتا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں شیخ وقاص نے کہا کہ عمران خان نے سہیل آفریدی کے بارے میں جو فیصلہ کیا ہے ، اس میں ضرور کوئی حکمت ہوگی۔ سہیل آفریدی نوجوان رہنما ہیں، پہلی بار ضلع خیبر سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور علی امین کی کابینہ کا بھی حصہ رہے ۔ عمران خان کا فیصلہ سب کے لیے قابلِ قبول ہے اور پارٹی ان کے احکامات پر من و عن عمل کرے گی۔