پاکستان میں 69فیصد سے زائد افرادکمپیوٹراستعمال کرنیکا انکشاف
ان افرادکے دوستوں،عزیزوں نے کئی باران کے اکاؤنٹس سے مزاحیہ پیغامات بھیجے صرف 1.8 فیصد افراد نے خود ایسے مذاق کرنے کااعتراف کیا:کیسپرسکی سروے
اسلام آباد(نامہ نگار)کیسپرسکی کی ایک حالیہ سروے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں 69.5 فیصد ملازمین اور کاروباری افراد کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں اور ان کو ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے جب ان کے ساتھیوں (39.5 فیصد)، دوستوں یا رشتہ داروں (30 فیصد) نے ان کے ان لاک کمپیوٹر پر مذاق کیا، ان شرارتوں میں اکاؤنٹس سے مزاحیہ پیغامات یا ای میلز بھیجنا، ڈیسک ٹاپ کا سکرین شاٹ بطور وال پیپر لگانا، یا غیر متوقع تصاویر اور نوٹس رکھنا شامل تھے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف 1.8 فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ انہوں نے خود ایسے مذاق کیے ،کیسپرسکی کے ماہرین کے مطابق اسی نوعیت کے حربے سائبر حملہ آور بھی استعمال کرتے ہیں، مثال کے طور پر ایک فشنگ ویب سائٹ نئی ونڈو میں فل سکرین موڈ میں کھل سکتی ہے ، جس سے براؤزر کی اصل ایڈریس بار غائب ہو جاتی ہے ، اس کے بجائے حملہ آور ایک جعلی براؤزر بار کی تصویر لگاتے ہیں، جس میں کسی معروف ادارے کا درست لنک دکھایا جاتا ہے ، اس پر مختلف قسم کے پیغامات (بصری یا آڈیو) جیسے آپ کا کمپیوٹر لاک ہو گیا ہے یاجرمانہ ادا کریں ظاہر کیے جاتے ہیں،کیسپرسکی نے خبردار کیا ہے کہ مختصر لنکس اور کیو آر کوڈز بھی خطرناک ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ غیر متوقع ڈاؤن لوڈز یا جعلی ویب سائٹس کی طرف لے جا سکتے ہیں۔ کیسپرسکی کے ٹیکنالوجی کنسلٹنٹ برانڈن ملر کا کہنا ہے دوستانہ مذاق اگرچہ مالی نقصان یا ڈیٹا چوری کا باعث نہیں بنتے ، مگر پھر بھی یہ خوشگوار نہیں ہوتے ۔ ہمیشہ محتاط رہیں، مضبوط پاس ورڈز استعمال کریں اور اپنے آلات لاک رکھیں۔