پہلی سہ ماہی کے دوران 30صنعتی شعبوں کی برآمدات میں کمی ،تجارتی خسارہ بڑھ گیا
جیولری، فرنیچر، کارپٹ، کیمیکلز اینڈ فارما سیوٹیکل پراڈکٹس، پلاسٹک مٹیریل، چاول، سبزیاں، کاٹن کپڑے ودیگر شعبے شامل برآمدات 3.88 فیصد کمی کے ساتھ 7.6 ارب ڈالر رہیں، تجارتی خسارہ 9.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا:سرکاری دستاویز ات
اسلام آباد (کامرس رپورٹر )سرکاری دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 71 برآمدی شعبوں میں سے 30 شعبوں کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی جس کے باعث برآمدات کی مجموعی گروتھ گھٹ گئی اور تجارتی خسارہ بڑھ گیا۔جیولری، فرنیچر، کارپٹ، کیمیکلز و فارماسیوٹیکل مصنوعات، پلاسٹک مٹیریل، چاول، سبزیاں، تمباکو، بیجوں کے تیل، کاٹن کپڑے ، کروڈ پٹرولیم مصنوعات، ٹرانسپورٹ آلات اور دستکاری سمیت متعدد صنعتی شعبوں کی برآمدات میں نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی۔خوراک کے شعبے کی برآمدات میں پہلی سہ ماہی کے دوران 31 فیصد کمی ہوئی۔ چاول کی برآمدات میں 42 فیصد، باسمتی چاول میں 43.6 فیصد، سبزیوں میں 41 فیصد اور تمباکو میں 48 فیصد تک گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ چینی کی برآمدات مکمل طور پر بند رہیں، جبکہ میوہ جات، مغز جات اور تیل دار بیجوں کی برآمدات میں 68 فیصد کمی ہوئی۔ جولائی سے ستمبر کے دوران کاٹن کپڑوں کی برآمدات میں 14 فیصد، کارپٹس و میٹس میں 12 فیصد، کٹلری مصنوعات میں 12 فیصد، فارماسیوٹیکل مصنوعات میں 7 فیصد، ٹرانسپورٹ آلات میں 38 فیصد، جیولری میں 98 فیصد، فرنیچر میں 12 فیصد اور دستکاری مصنوعات میں 94 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کی دستاویز کے مطابق پہلی سہ ماہی میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 9.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔ جولائی سے ستمبر کے دوران برآمدات 3.88 فیصد کمی کے ساتھ 7.6 ارب ڈالر رہیں۔ مقامی کرنسی میں برآمدات کا حجم 2 ہزار 149 ارب روپے جبکہ درآمدات 13.9 فیصد اضافے سے 17 ارب ڈالر (4 ہزار 818 ارب روپے ) تک پہنچ گئیں۔دستاویز کے مطابق پھلوں کی برآمدات میں 17 فیصد، ٹیکسٹائل میں مجموعی طور پر 5.6 فیصد، ریڈی میڈ ملبوسات میں 6 فیصد اور سیمنٹ میں 51 فیصد اضافہ ہوا۔درآمدی سطح پر خوراک کی درآمدات میں 35 فیصد، مشینری میں 21 فیصد، ٹرانسپورٹ گروپ میں 112 فیصد اور ٹیکسٹائل سیکٹر میں 11 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات میں 6.7 فیصد اور نیچرل گیس کی درآمد میں 30 فیصد کمی ہوئی۔رواں مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں تجارتی خسارے کا ہدف 29 ارب 92 کروڑ ڈالر مقرر کیا گیا ہے ۔ حکومت نے ‘‘اڑان پلان’’ کے تحت آئندہ پانچ برسوں میں برآمدات 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے ، تاہم رواں مالی سال کیلئے صرف اڑھائی ارب ڈالر اضافی ہدف رکھا گیا۔ پہلی سہ ماہی میں گزشتہ مالی سال کی نسبت برآمدات میں گروتھ کے بجائے گراوٹ دیکھی گئی۔ بجٹ کے مطابق رواں مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رکھا گیا ہے ۔