ٹرمپ نے نہیں بتایاغزہ فوج کس کیلئے بھیج رہے :فلسطینی صحافی

 ٹرمپ نے نہیں بتایاغزہ فوج کس کیلئے بھیج رہے :فلسطینی صحافی

میری نظر میں یہ نیا جال ،معاہدے کے بعد بھی وہاں جنگ جاری ہے منصوبے میں آزاد فلسطین کا ذکر نہیں :جلال الفرا ،دنیا مہر بخاری کیساتھ

لاہور (دنیا نیوز )سینئر فلسطینی صحافی جلال الفرا نے کہا کہ امریکا کی طرف سے یہی بیان آ رہا ہے کہ غزہ میں امن فورس بھیجی جائے گی ، اب آہستہ آہستہ جو باتیں سامنے آ رہی ہیں وہ کچھ اور ہیں ، 16 ممالک کی افواج اور 20 آرگنائزیشنز بھی اس میں شامل ہوں گی ، ٹرمپ نے آج تک کھل کر نہیں بتایا کہ وہ کس کیلئے فوجیں بھیج رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘دنیا مہر بخاری کے ساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سینئر فلسطینی صحافی نے مزید کہا کہ غزہ میں اس وقت بھی جنگ جاری ہے ، بمباری اور زمینی حملے بھی ہو رہے ہیں ، میری نظر میں یہ ایک نیا جال ہے ، 16 مسلمان ممالک کا ذکر ہو رہا ہے ایک بھی یورپی ملک کی فوج اس میں شامل نہیں ، اسرائیلی فوجی کسی یورپی ملک کی فوج پر حملہ کریں گے ، بالکل نہیں ۔جلال الفرا نے مزید کہا امن  معاہدے سے پہلے ٹرمپ نے 8 اسلامی ممالک کے سربراہان سے ملاقات کی ، اس میں کوئی فلسطینی نہیں تھا ، ٹرمپ کے معاہدے کے بعد بھی وہاں جنگ جاری ہے اور 224 فلسطینی شہید ، 670زخمی بھی ہو چکے ، طے شدہ 20 نکات ہی درست نہیں ، یہ 21 تھے ۔انہوں نے کہا کہ جب ایک دہشتگرد وزیر اعظم نتین یاہو امریکا گیا تو یہ 21 نکات 20 کر دئیے گئے ، اس اکیسویں نکتہ میں فلسطین کی آزاد خود مختار ریاست کاذکر تھا ، اب پورے منصوبے میں آزاد فلسطین ریاست کا ذکر تک نہیں ، غزہ 85 فیصد تباہ ہو چکا ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں