سعودی عرب کیساتھ دفاعی معاہدے پر پہنچ چکے : ٹرمپ، اسرائیل کیساتھ تعلقات سے پہلے فلسطینی ریاست کی طرف واضح راستہ ضروری : محمد بن سلمان
سعودی سرمایہ کاری 10کھرب تک بڑھ سکتی،خاشقجی بہت متنازعہ،سعودی ولی عہد کو قتل کا کچھ معلوم نہ تھا،ہم ہر مسئلہ پر ایک،ایران پر حملے کی اجازت دی:امریکی صدر مصنوعی ذہانت،ٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرینگے :سعودی ولی عہد،وائٹ ہاؤس پہنچنے پر شاندار استقبال، امریکی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے سلامی دی
واشنگٹن(دنیانیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دورہ امریکا پر واشنگٹن پہنچ گئے جہاں وائٹ ہاؤس آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے پر پہنچ چکے ہیں، سعودی عرب امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جو 10 کھرب ڈالر تک جاسکتی ہے جبکہ محمد بن سلمان نے 10 کھرب ڈالر تک سرمایہ کاری بڑھانے کی تصدیق کی اور مسکراتے ہوئے کہا آپ اسے بڑھاتے رہتے ہیں مسٹر پریذیڈنٹ، جب بھی مواقع مزید بڑھتے جاتے ہیں، انہوں نے مزید کہا اسرائیل کیساتھ تعلقات سے پہلے فلسطینی ریاست کی طر ف واضح راستہ ضروری ہے ۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سات برس بعد امریکا پہنچے ہیں، وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر نے گرمجوشی سے استقبال کرتے ہوئے انہیں خوش آمدید کہا،اس موقع پر امریکی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے محمد بن سلمان کو سلامی دی۔
وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے اوول آفس میں صحافیوں سے بات کی۔امریکی صدر نے کہا کہ سعودی ولی عہد کی آمد پر مجھے بے حد خوشی ہے ، محمد بن سلمان نے امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا ہے ، جو بڑھ کر 10 کھرب ڈالر تک جا سکتی ہے ، لیکن اس کے لیے انہیں ان پر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سعودی کے ساتھ سرمایہ کاری کو مزید بڑھائیں گے ، سعودی عرب سے سرمایہ کاری کا مطلب وال سٹریٹ میں پیسہ ہے ۔یہ سرمایہ کاری مختلف فیکٹریوں، وال سٹریٹ اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے شعبوں میں کی جائے گی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نااہل تھی،4 سال میں بھی اتنی سرمایہ کاری نہیں آئی، بائیڈن کے دور میں امریکی تاریخ کی بدترین مہنگائی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میرے آتے ہی ایک سال میں 21ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی، بائیڈن نے پٹرولیم اور گیس ذخائر کو بھی تباہ کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ امریکا ایک نئی شروعات کر رہا ہے ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، ہم پٹرولیم اور گیس ذخائر کو دوبارہ بنارہے ہیں، پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی قیمتیں کم کی ہیں، اور امریکا میں لوگوں کیلئے انرجی کی قیمت میں کمی کی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکا اور سعودی عرب ہر مسئلے پر ہمیشہ ایک ہی جانب رہے ہیں، ٹرمپ نے اس سال کے اوائل میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا کے حملے میں کردار ادا کرنے پر سعودی عرب کو کریڈٹ بھی دیا، ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے امریکا کو یہ کارروائی کرنے کی اجازت دی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کی ایٹمی صلاحیت کو ختم کردیا ہے ، پہلے کسی صدر نے ایسا نہیں کیا، ایران پر حملے کی تیاری 22 سال سے جاری تھی لیکن کسی نے حملہ نہیں کیا، ایران پر حملے کی تیاری کی جاتی تھی لیکن پھر اجازت نہیں ملتی تھی۔سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج ہماری تاریخ کا اہم موقع ہے ، ہم مستقبل پر کام کررہے ہیں اور سرمایہ کاری کیلئے بنیادوں کو مضبوط کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے دنیامیں امن قائم کرنے کیلئے اقدامات کو سراہتے ہیں، وہ معاشی ترقی کیلئے بھی اچھے اقدامات کررہے ہیں۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ مصنوعی ذہانت،ٹیکنالوجی اور دفاع کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گے، امریکا میں 600 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے ، اور سرمایہ کاری کو ایک ٹریلین( 10 کھرب ) ڈالر تک بڑھائیں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے سعودی عرب میں خاندانی کاروبارسے متعلق سوال پر کہا میرا خاندانی کاروبار سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ یہ کاروبار پوری دنیا میں ہوتا ہے اور درحقیقت سعودی عرب میں بہت کم کاروبار کیا جا رہا ہے ۔ تمام توجہ امریکاکی طرف ہے ۔ٹرمپ نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ صحافی جمال خاشقجی بہت متنازعہ تھے ،سعودی ولی عہد کو قتل کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا۔محمد بن سلمان نے صحافی کے قتل پر دکھ ظاہر کرتے ہوئے کہا تحقیقات کے دوران اقدامات کیے گئے تھے ،نظام میں بہتری لائی گئی تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا وہ امریکاسعودی دفاعی معاہدے پر سمجھوتا کر چکے ہیں اور کیا انہوں نے ابراہیم معاہدے کے بارے میں بات کی ہے ؟۔سعودی ولی عہد نے کہا ہم معاہدے کا حصہ بننا چاہتے ہیں لیکن یہ بھی یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دو ریاستی حل کے لیے کوئی واضح راستہ موجود ہو، اس بارے میں ٹرمپ کے ساتھ اچھی گفتگو ہوئی ہے ۔امریکی صدر نے کہا ایک ریاست، دو ریاستوں سمیت بہت سی چیزوں پر بہت اچھی بات ہوئی ہے ۔ ٹرمپ نے سعودی ولی عہد سے پوچھا کہ کیا اس کے بارے میں ان کے اچھے تاثرات ہیں؟’ تو انہیں جواب ملا ‘ہاں ضرور’۔دفاعی معاہدے پر ٹرمپ نے کہا وہ کافی حد تک ایک معاہدے پر پہنچ چکے ہیں۔