سائبر خطرات:صرف41فیصدملازمین نے تربیت لی ، کیسپرسکی
51 فیصد سے زائد نے سائبرسکیورٹی علم نہ ہونے کی وجہ سے غلطیاں کیں صارفین مضبوط مانیٹرنگ،کیسپرسکی نیکسٹ پروڈکٹ لائن پر غور کریں، ماہرین
اسلام آباد(نامہ نگار)کیسپرسکی کے سروے سائبر سکیورٹی اِن دی ورک پلیس کے مطابق پاکستان میں صرف 41فیصد ملازمت کرنے وا لے افراد نے ڈیجیٹل خطرات سے متعلق کوئی تربیت حاصل کی، زیادہ تر سائبر سکیورٹی خلاف ورزیاں انسانی غلطیوں کے باعث ہوئیں ، 68.5 فیصد ملازمین کو گزشتہ سال کے دوران جعل ساز پیغامات موصول ہوئے جبکہ 40 فیصد افراد کو ایسے دھوکوں کے باعث نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ 51.5 فیصد شرکا نے اعتراف کیا کہ سائبر سکیورٹی کے علم کی کمی کے باعث اُن سے آئی ٹی سے متعلق غلطیاں ہوئیں۔ 36 فیصد نے موبائل ڈیوائس سکیورٹی کو ترجیح دی ۔کیسپرسکی کے مشرقِ وسطیٰ اور پاکستان کے جنرل منیجر راشد المومنی کا کہنا ہے کہ سائبر سکیورٹی صرف آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ تک محدود نہیں ہونی چاہیے ، انتظامیہ اور ملازمین کو چاہیے کہ وہ مضبوط مانیٹرنگ اور سائبرسکیورٹی سلوشنز، مثلاً کیسپرسکی نیکسٹ پروڈکٹ لائن پر غور کریں، ملازمین کے لیے کیسپرسکی آٹومیٹڈ سکیورٹی آگاہی پلیٹ فارم جیسے تربیتی پروگرام متعارف کروائیں ساتھ ہی ملازمین کو مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینے کی حوصلہ افزائی کریں۔