اپوزیشن وفد کی فضل الرحمن ،شیرپاؤ ، لیاقت بلوچ سے ملاقاتیں

 اپوزیشن وفد کی فضل الرحمن ،شیرپاؤ ، لیاقت بلوچ سے ملاقاتیں

کانفرنس میں شرکت کی دعوت پر جماعت اسلامی نے حامی نہیں بھری دعوت کا خیرمقدم ،جمہوری قوتوں کو کام کرنا چاہیے :سربراہ جے یو آئی

اسلام آباد (اپنے رپورٹر سے ، نیوز ایجنسیاں) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام قومی کانفرنس میں سیاسی جماعتوں کی شرکت کیلئے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ملاقات میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے اہم رہنماؤں، بشمول سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیراعلیٰ کے مشیر تیمور جھگڑا، صوبائی وزیر شہرام ترکئی اور سینئر رہنما اخونزادہ حسین یوسفزئی نے شرکت کی۔ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں آئین کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی برقرار رہ سکے ۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد نے جے یو آئی کو ایک اہم قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

اس کانفرنس کا مقصد آئین کے تحفظ اور ملکی سیاسی استحکام کے حوالے سے تمام اہم سیاسی جماعتوں کی مشاورت کرنا ہے ۔مولانا فضل الرحمن نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے وفد کی دعوت کا خیرمقدم کیا اور کہا آئین کے تحفظ کے لیے تمام جمہوری قوتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے ۔ ہم کسی بھی ایسی کوشش کی حمایت کریں گے جو ملک کے آئینی ڈھانچے کو مستحکم کرے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں اس بات کا عہد کرنا ہوگا کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا اور کسی بھی غیر آئینی اقدام کو ناکام بنایا جائے گا۔ملاقات میں موجود تمام رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آئین کے تحفظ کے لیے مشترکہ محاذ بنایا جائے گا اور ملک کی سیاسی صورتحال میں استحکام لانے کی کوشش کی جائے گی۔تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے رہنماؤں نے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پائو سے ملاقات کی ہے۔

ملاقات کے بعد آفتاب شیر پائو اور اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کی۔اسد قیصر نے کہا کہ آج آئین عملی طورپر ختم ہو گیا، عدلیہ کمزور ہو گئی، ہمارا مطالبہ ہے کہ 1973 کے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا جائے ، این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر بھی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔آفتاب شیر پائونے کہا کہ 1973 کے آئین میں مزید تبدیلیاں قابلِ قبول نہیں ہوں گی، ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہو گا تو معیشت بھی آگے نہیں بڑھے گی۔ اسد قیصر نے کہا آج ہماری جماعت اسلامی کے وفد سے ملاقات ہوئی، جس میں انہیں قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کا وفد اسد قیصر کی سربراہی میں جماعت اسلامی کے اسلام آباد مرکز پہنچا جہاں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ سے ملاقات ہوئی جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان نے جماعت اسلامی کو قومی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی لیکن شرکت کی حامی نہیں بھری جبکہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اسد قیصر نے کہا کہ ہم نے قومی کانفرنس کے لئے جماعت اسلامی کو دعوت دی ہے کیونکہ جماعت اسلامی کا سیاست میں اہم کردار ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں