ناصر باغ لاہور کی شناخت،اسے چھیڑنے سے پہلے دس بار سو چنا چاہئے تھا:لاہور ہائیکورٹ
بغیر منظوری درخت کٹے تو فوجدار ی کارروائی کراؤں گا،فضائی آلودگی دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں سے پھیل رہی :جسٹس شاہد اینٹی سموگ گنز تو فارغ ہیں ، انہیں کسی اور کام پر ہی لگا دیں:ریمارکس، آئندہ سماعت پر پارکوں کی بحالی بارے رپورٹ طلب
لاہور (کورٹ رپورٹر ،آئی این پی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کیس میں پی ایچ اے سے پارکوں کی بحالی بارے پالیسی رپورٹ 26 دسمبر کو طلب کرلی، انسداد سموگ سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس میں جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ ناصر باغ لاہور کی شناخت ہے ، اسے کیوں چنا گیا؟، اسے چھیڑنے سے پہلے دس بار سوچنا چاہیے تھا،اورنج لائن اور میٹرو نے پہلے ہی ہمارے تاریخی ورثے کو خراب کیا ، یہاں بیسیوں ایسی جگہیں ہیں جہاں یہ پراجیکٹ ہو سکتا تھا، اگر آپ پنجاب اسمبلی سے آگے آئیں تو یہ لاہور ہے جسے بچانا ضروری ہے ۔سماعت کے دوران ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کمپنیز بھی ہڑتال پر رہیں۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اچھی بات ہے ، اس سے بھی فضائی آلودگی کم ہو گی۔ ممبر جوڈیشل کمیشن کے مطابق تین ڈیویلپرز کو پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ۔ لاہور میں 804 پارکس کی میپنگ مکمل کر لی گئی جبکہ گرین بیلٹس کی میپنگ کا کام جاری ہے ۔
عدالت نے ناصر باغ سے متعلق استفسار کیا تو وکیل ایل ڈی اے نے بتایا کہ ایل ڈی اے اور پی ایچ اے نے ناصر باغ کے حوالے سے ایک سیشن کیا ،ناصر باغ کی مجموعی جگہ 104 کنال ہے ، جس میں سے 11 کنال پر پراجیکٹ ہو رہا ۔ اس پر عدالت نے ریمارکس میں مزید کہا کہ ناصر باغ میں درخت کٹے ہیں اور اب منتقل کئے جانے والے درختوں بارے تشویش ہے ، میں درختوں کی کٹائی کے معاملہ پر بہت زیادہ حساس ہوں، اگر مجھے پتہ چلا کہ پی ایچ اے کی منظوری کے بغیر درخت کٹے ہیں تو خود فوجداری کارروائی کراؤں گا، فضائی آلودگی زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں سے پھیل رہی ہے ،مجھے ہر ایک کے خلاف کارروائی کا حکم دینے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے ۔
عدالت نے سوال اٹھایا کہ ناصر باغ کو ہی اس پراجیکٹ کیلئے کیوں چنا گیا،اولڈ ٹولنٹن مارکیٹ میں بھی پارکنگ پلازہ بنایا جا رہا تھا جسے میں نے روک دیا ۔ وکیل ایل ڈی اے نے بتایا کہ ناصر باغ کے اطراف میں عدلیہ اور تعلیمی ادارے ہیں۔اس موقع پر سلیمہ ہاشمی بھی کمرہ عدالت پیش ہوئیں اور کہا کہ میں صرف ایک معمر خاتون کے طور پر عدالت آئی ہوں ،ہم اپنے شہر کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم ڈی جی ایل ڈی اے کی میٹنگ سے بالکل مطمئن نہیں ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ لوگ ایل ڈی اے کی میٹنگ سے مطمئن نہیں تو ناصر باغ پراجیکٹ کو عدالت چیلنج کریں ۔ محکمہ ماحولیات کے وکیل کو عدالت نے کہا کہ آپ کی اینٹی سموگ گنز تو فارغ ہیں، ان کو کسی اور کام پر لگا دیں۔ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات نے نواز شریف آئی ٹی سٹی کے پراجیکٹ میں بھی فضائی آلودگی پھیلنے پر ایکشن لیا، تین ٹھیکیداروں کو پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کیا گیا ۔ عدالت نے مختلف محکموں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کارروائی آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔