پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ،ایچ ای سی آڈٹ اعتراض کا جائزہ

پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ،ایچ ای سی آڈٹ اعتراض کا جائزہ

ایچ ای سی 2003میں مقررشدہ اہداف حاصل نہیں کر سکا :آڈٹ حکام ہا ئیر ایجو کیشن کمیشن کو سالانہ بینک سٹیٹمنٹس6ماہ میں جمع کرا نیکی ہدیات

 اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر شاہدہ اختر علی کی زیر صدارت ہوا ،جس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے متعلق سال 2010-11 اور 2013-14 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ ایچ ای سی 2003 میں اہداف حاصل نہیں کر سکا۔ ایچ ای سی حکام نے جواب دیا کہ ٹارگٹ حاصل کرنے کی پوری کوشش کی گئی تھی اور اب وہ حاصل کر لیے ہیں، البتہ ابتدائی سالوں میں کچھ چیلنجز درپیش رہے ۔ کنوینر شاہدہ اختر علی نے کہا اکثر طلبہ ہمارے پاس یہ شکایت لے کر آتے ہیں کہ انہیں پی ایچ ڈی میں داخلہ نہیں مل رہا۔ ایچ ای سی حکام نے بتا یا بیرون ملک تعلیم کی فیس اس قدر زیادہ ہو گئی ہے کہ امریکا میں ایک طالب علم پر چار چار کروڑ روپے لاگت آ رہی ہے ، جتنا زیادہ فنڈ ملے گا، اتنی ہی زیادہ تعداد میں طلبہ کو بیرون ملک بھیجا جا سکے گا۔اجلاس میں انکشاف ہوا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 16 سال تک اپنے اکاؤنٹس کی سالانہ سٹیٹمنٹس جمع نہیں کرائیں۔ کمیٹی نے ان سٹیٹمنٹس کی تیاری کے لیے ایچ ای سی کو چھ ماہ کا وقت دیدیا۔ آڈٹ حکام کے مطابق ایچ ای سی کے پاس 2002 سے 2018 تک کا کوئی مالیاتی بیان موجود نہیں،سینیٹر بلال مندوخیل کے سوال پر ایچ ای سی حکام نے جواب دیا کہ وہ اپنے ریکارڈ کو دوبارہ چیک کر لیں گے ۔ آڈٹ حکام نے زور دیا کہ سٹیٹمنٹس کا آغاز سنہ 2002 سے ہی کرنا ہوگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں