شٹ اپ،یوشٹ اپ،قائمہ کمیٹی اجلاس میں علیم خان اور پلوشہ میں تلخ کلامی
ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا گیا، اسے تذلیل سمجھتا ہوں:وفاقی وزیر، سوال کرنا الزام نہیں ہوتا :پی پی سینیٹر کیا نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا نام لینا جرم ہے ،وزیر اعظم کو ایسے وزرا کابینہ سے نکالنے چاہئیں:پلوشہ ،وفاقی وزیر کی معذرت
اسلام آباد(خصو صی نیوز رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں وفاقی وزیر علیم خان اور پیپلزپارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی جس سے ماحول کشیدہ ہو گیا۔ علیم خان نے پلوشہ خان کو شٹ اَپ کہا تو جواب میں پلوشہ نے انہیں یو شٹ اَپ کہہ دیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر پرویز رشید کی پلوشہ خان اور علیم خان کو خاموش اوربیچ بچاؤ کروانے کی کوششیں رائیگاں گئیں ۔ اجلاس میں سینیٹ میں لگائے گئے مبینہ الزامات پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر علیم خان نے کہا کہ ان پر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا گیا جو وہ اپنی تذلیل سمجھتے ہیں، ہم اس لیول پر نہیں گرنا چاہتے جس لیول پر یہ گرتے ہیں، اگر ہم نے ذات پر بات کی تو ان کے پاس جواب نہیں ہوگا۔سینیٹر پلوشہ خان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سوال کرنا الزام لگانا نہیں ہوتا اور وفاقی وزیر سوالات پر غیر ضروری طور پر ناراض ہیں۔آپ اس سوال کو ذاتی کیوں لے رہے ہیں؟
آپ سوالات پر اس لیے ناراض ہیں کیونکہ آپ گلٹی ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے علیم خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم ہو کون اس طرح کی بات کرنے والے ؟ جس کے جواب میں علیم خان بولے آپ عزت کریں گے تو آپ کی عزت ہم کریں گے ، سارے زمانے کے بے ایمان یہاں اکٹھے ہوئے ہیں۔پلوشہ خان نے کہا کہ علیم خان کے اس رویئے پر رولنگ دیں، کیا نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کا نام لینا جرم ہے ؟ ، جو بدتمیزی وزیر نے کی اس پر رولنگ دیں۔تلخ جملوں کے تبادلے کے دوران ذاتی نوعیت کے الزامات بھی سامنے آئے ، وفاقی وزیر علیم خان نے چیئرمین کمیٹی کے کہنے پر معذرت کر لی۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پلوشہ خان نے کہا ہے کہ میرا سوال تھا کہ رنگ روڈ سے سوسائٹی کا رابطہ فائدے کا سبب ہے کہ نہیں، سوال پر علیم خان بھڑک اٹھے ،وفاقی وزیر نے سوسائٹی بھی بنانی ہے ، وزارت چلانی ہے اور یہ رویہ بھی رکھنا ہے تو ایسے نہیں چلے گا۔ پلوشہ خان نے مزید کہا کہ وزیر موصوف کو برا لگا کہ یہ کیوں پوچھا میں ایک ایماندار آدمی ہوں ، این ایچ اے کی کرپشن کسی سے چھپی نہیں ، بدتمیزی کے معاملے کو پارٹی سطح پر اٹھاؤں گی، وزیر اعظم کو بھی اس طرح کے وزرا کو کابینہ سے نکالنا چاہیے ۔