پنجاب اسمبلی:اپوزیشن کارکنوں کی گرفتاریاں:حکومت سے رپورٹ طلب

پنجاب  اسمبلی:اپوزیشن  کارکنوں  کی  گرفتاریاں:حکومت  سے  رپورٹ  طلب

اکرم عثمان ،محمود الرشید کے گھر چھاپے ، محمود الرشید اور اسلم اقبال کے بیٹے ، بھائی کو گرفتار کر لیا گیا :اپوزیشن لیڈر اپوزیشن ارکان کو اپنے وزیراعلیٰ کے استقبال کا حق ، ڈپٹی سپیکر، سہیل آفریدی کوپنجاب کا مہمان قرار دیا :بلال اکبر

لاہور(سپیشل رپورٹر)پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے کارکنوں کی گرفتاریوں اور گھروں پر پولیس چھاپوں کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا۔ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے حکومت کو رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔پنجاب اسمبلی کااجلاس دو گھنٹے 17منٹ کی تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی معین قریشی نے کہاکہ پنجاب بھر میں ایک بار پھر فسطائیت کی جا رہی ہے اسی سال سے سولہ سالہ نوجوان ورکرز کی رات کی تاریکی میں پولیس نے گرفتاریاں شروع کردی ہیں،میاں اکرم عثمان ،میاں محمود الرشید ،اسلم اقبال ، یاسر گیلانی کے گھر چھاپے مارے ، محمود الرشید اور میاں اسلم اقبال کے بیٹے اور بھائی کو گرفتار کر لیا گیا ،کس طرح امن و امان کی بات کررہے ہیں ،عمر جاوید جس کے والد استاد ہیں ان کا بیٹا قتل ہوا ہے اور کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا قاتل آزاد گھوم رہے ہیں،جن لوگوں کے گھروں میں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا اس کا نوٹس لیا جائے ، ہر وقت ماضی کو پیٹتے رہتے ہیں کیا وہ دہشت گرد ہیں جن کے گھر پولیس داخل ہوئی ہے ، کس بنیاد پر پی ٹی آئی ورکرز کے گھر پر چھاپے مارے گئے ہیں۔

اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد خان نے کہا کہ ہم کس طرح اسمبلی پہنچے ہیں ہم تو نظریاتی لوگ ہیں، فارم 47 سے نہیں منتخب ہوکر اقتدار میں آیا ہوں،سیاست کرتے عرصہ دراز ہوگیا ہے لیکن مجھے بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی، ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال کا کہنا تھا کہ میرے نوٹس میں نہیں ورکرز کے گھر پر چھاپے مارے گئے ہیں،کے پی وزیر اعلیٰ کو پنجاب کا مہمان قرار دیا اور پنجاب اسمبلی آنے کی اجازت دی گئی ہے ، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر کا کہنا تھا کہ کے پی وزیر اعلیٰ کی کوئی پابندی نہیں پنجاب کا مہمان قرار دیا گیا ہے ، سابق ایم پی اے کے گھر چھاپے مارے گئے تو پولیس سے پوچھا جائے گا ، بلال اکبر نے اجلاس میں کسی بھی اپوزیشن رکن کی گرفتاری نہ ہونے کی تصدیق کی اور کہا جن کی لسٹ اپوزیشن نے دی انہیں اسمبلی میں آنے کی اجازت دیدی ہے ۔اپوزیشن نے کارکنوں اور ارکان کی گرفتاریوں کی نشاندہی کی ہے ،اگر یہ سچ ہے تو رپورٹ منگوائی جا ئے ۔رپورٹ زبانی نہیں بلکہ ایوان کو آگاہ کیا جائے ۔اپوزیشن ارکان اور کارکنوں کو اپنے وزیراعلی ٰکے استقبال کا حق حاصل ہے ۔ اپوزیشن کے کارکن گرفتار ہوئے ہیں تو تفصیلات ایوان کو دی جائیں۔کورم پورا نہ ہونے پر پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائی گئیں۔تاہم کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پیر 29دسمبر دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں