ٹرمپ کی دھمکی :کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا:ایران

ٹرمپ  کی  دھمکی :کسی  بھی  حملے  کا  سخت جواب  دیا  جائے  گا:ایران

ناجائز جارحیت پر ردعمل شدید ہوگا:صدر پزشکیان، اپنے دفاع کیلئے کسی کے محتاج نہیں:سپیکر پارلیمنٹ ،حملے کا جواب حملہ آوروں کے تصور سے باہر ہوگا:سینئر سیاسی مشیر گر جوہری تعمیرات جاری رکھی گئیں تو ایران پر قیامت برپا کردیں گے ، ہم نہیں چاہتے کہ بی ٹو بمبار بھیج کر اپنا ایندھن ضائع کریں، ایران کو معاہدہ کرلینا چاہیے :امریکی صدر

تہران(دنیا مانیٹرنگ)ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دوبارہ حملے کی دھمکی کے بعد کسی بھی ممکنہ حملے پر سخت ردعمل کا اعلان کیا ہے ۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا ہے کہ کسی بھی جارحیت کے خلاف ایران کا ردعمل بہت سخت ہوگا۔ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا کسی بھی ناجائز جارحیت کے جواب میں ردعمل شدید ہوگا۔ اس کے علاوہ ایرانی پارلیمنٹ نے بھی حق دفاع کے عزم کا اظہار کیا۔ سپیکر پارلیمنٹ محمد باقر نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کے لیے کسی سے اجازت لینے کا محتاج نہیں، کسی بھی مہم جوئی کے خلاف ایرانی عوام کا ردعمل غیرمتوقع ہوگا۔

ایران کے سپریم لیڈر کے سینئر سیاسی مشیر علی شمخانی نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت کا فوری اور سخت جواب دیا جائے گا۔ علی شمخانی نے کہا کسی بھی حملے کا ایسا جواب دیا جائے گا جو حملہ آوروں کے تصور سے باہر ہوگا ،قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دی کہ اگر جوہری تعمیرات جاری رکھی گئیں تو ایران پر قیامت برپا کردیں گے ۔امریکی صدر نے فلوریڈا میں نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران پھر جوہری تنصیبات تعمیر کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، ایران نے جوہری تعمیرات جاری رکھیں تو ان پر فوری حملوں کی حمایت کریں گے ۔صدر ٹرمپ کاکہنا تھا کہ اگر ایران جوہری پروگرام دوبارہ تعمیر کرے تو ہمیں انہیں گرانا ہوگا، لیکن ہم نہیں چاہتے کہ بی ٹو بمبار بھیج کر اپنا ایندھن ضائع کریں، ایران کو معاہدہ کرلینا چاہیے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں