نوازشریف کی کامیابی کیخلاف یاسمین راشد کی درخواست خارج
نواز شریف کیلئے نتائج تبدیل کئے ، نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے ، درخواست گزار 45دن تک اپیل دائر کی جاسکتی ،56دن بعد دائر کی ، وکیل ،الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ
لاہور (کورٹ رپورٹر، نیوز ایجنسیاں )الیکشن ٹربیونل کے جج نے لاہور کے حلقہ این اے 130 سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی کامیابی کے خلاف ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کردی ۔لاہورکے الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست پر فیصلہ سنایا ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے وکیل احمد اویس کی وساطت سے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ این اے 130 میں نواز شریف دھاندلی کے ذریعے کامیاب ہوئے نواز شریف کو الیکشن میں کامیاب کروانے کے لیے نتائج کو تبدیل کیا گیا لہذا نواز شریف کی حلقہ این اے 130سے کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے ۔ دوران سماعت نواز شریف کے وکیل بیرسٹر اسد اللہ چٹھہ نے اعتراض عائد کیا کہ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے تحت 45 دن تک اپیل دائر کی جاسکتی ہے جبکہ درخواستگزار نے 56 دن بعد اپیل دائر کی لہذادرخواست زائد المیعاد ہوچکی ہے ۔
وکیل نے یہ بھی اعتراض عائد کیا تھا کہ اپیل پر ڈاکٹر یاسمین راشد کے دستخط بھی موجود نہیں لہذا ٹربیونل درخواست خارج کرے ۔ ٹربیونل نے دلائل مکمل ہونے پریاسمین راشد کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔خیال رہے کہ فروری 2024 کے عام انتخابات میں این اے 130 لاہور سے نواز شریف 1,71,024 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے ، جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے 1,15,043 ووٹ حاصل کیے تھے ۔یاسمین راشد اس وقت جیل میں ہیں اور انہیں نو مئی سمیت متعدد مقدمات کا سامنا ہے ۔نواز شریف نے گزشتہ انتخابات میں مانسہرہ سے بھی قومی اسمبلی کے حلقے سے انتخابات میں حصہ لیا تھا مگر وہ کامیاب نہیں ہو سکے تھے ۔ نواز شریف اس وقت قومی سیاست میں زیادہ متحرک نظر نہیں آتے ۔اب سوال یہی ہے کہ کیا تین مرتبہ کے وزیر اعظم پاکستان کی سیاست میں غیر متعلق ہو رہے ہیں؟۔