عمران کی بہنوں کا دھرنا واٹر کینن ،پولیس آپریشن کے بعد ختم
علیمہ ، نورین نیازی ، ڈاکٹر عظمٰی اور خواتین بھیگنے کے باوجود بیٹھی رہیں حکومت خوفزدہ :علیمہ کی ناکے پر گفتگو ،ملاقات کی بھیک مانگتا ہوں:گوہر
راولپنڈی (احمد بھٹی)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر بہنوں نے کارکنوں کے ہمراہ دس گھنٹے تک دھرنا دیا ۔ پولیس کے مذاکرات کئی گھنٹے جاری رہے تا ہم ناکامی کے بعد رات گئے آپریشن شروع کر دیا ، واٹر کینن کا دو مرتبہ استعمال کی گیا ۔ بھیگنے کے باوجود علیمہ ، نورین نیازی ، ڈاکٹر عظمٰی اور چند خواتین و مرد کارکن بیٹھے رہے پولیس نے 13 کارکن تحویل میں لے لئے ۔ تینوں بہنوں کو بھی تحویل میں لیکر پولیس موبائل چکری کی جانب روانہ کر کے دھرنا کے مقام کو کلیئر کر دیا گیا،قبل ازیں پولیس ناکے پر گفتگو کر تے ہوئے علیمہ و نورین نے کہا مذاکرات کی پیشکش تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے نہیں جعلی وزیراعظم کی طرف سے دی گئی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ مذاکرات سے متعلق تحفظ آ ئین پاکستان کی کمیٹی ملاقات کرے گی توعلیمہ نے کہا کون سی کمیٹی ،میں کچھ نہیں جانتی، ہمیں تو یہ کہا گیا بانی پی ٹی کی جانب سے وزیراعلی ٰکے پی کے سہیل آ فریدی کو سٹریٹ موومنٹ شروع کرنے کا کہا گیا ہے ،ہم فیصلہ کر کے آئی ہیں ، کچھ بھی ہو جائے بانی سے ملاقات کے بغیر واپس نہیں جائیں گی ۔سہیل آ فریدی سے یہ لوگ نہ ڈرتے تو پورا شہر پورا لاہور نہ بند کرتے ۔
انہوں نے لاہور شہر کو ایسے ہی بند کر دیا جیسے اب یہ اڈیالہ بند ہے ،زمان پارک کی تاریں کاٹ دیں، لائٹیں بند کر دیں ، پولیس کھمبوں کے نیچے کھڑی کر دی تھی تاکہ کوئی کھمبوں پر چڑھ کے بجلی نہ چالوکر سکے ،بس تو بات صاف ہے کہ بانی پی ٹی ائی نے کہا ہے کہ ظلم کے خلاف کھڑے ہوں اور ہم کھڑے ہیں ۔ نورین نیازی کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت خوفزدہ تھی کہ لوگ باہر نہ نکلیں۔ لاہور کی حکومت نے راستے بند کردئیے ۔ کارکنان، ایم پی ایز اور ایم این ایز کو مارا گیا۔ کے پی میں جو قتل و غارت ہورہی ہے وہ سب کو پتہ ہے کون کروارہا ہے ۔کے پی حکومت کو کمزور کرنے کیلئے یہ سب کیا جارہا ہے ۔ہماری تحریک شروع ہے اور آپ دیکھیں گے یہ بڑھے گی۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا حالات بدلنے کیلئے ملاقات کی بھیک مانگتا ہوں۔ تحریک اپنی جگہ لیکن مذاکرات بھی ہونے چاہئیں، حالات جیسے تقاضے کر رہے ہیں مذاکرات ویسے نہیں ہو رہے ۔ ہر منگل یہاں آتا ہوں افسوس کے ساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، 2025 گزر گیا اب حالات بدلنے چاہئیں، صاحب اقتدار سے درخواست کرتا ہوں کہ حالات کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دل بڑا کریں۔عدالتی آرڈر ایس او پیز کے تحت کئے جا رہے ہیں، طریقہ نکالیں جس سے حالات بہتر ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس سال 2 سزائیں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو ہوئیں، افسوس کے ساتھ 2026 میں داخل ہو رہے ہیں، لگتا ہے یہ بھی سال سزاؤں کا سال ہوگا۔ سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ہمیں پتا ہے ملاقات نہیں کرنے دی جائے گی مگرہم یہاں آتے رہیں گے اورریاست کا ضمیر جھنجھوڑتے رہیں گے ۔