آج کا دن
اسپیشل فیچر
پلوٹو کا پہلا قریبی مشاہدہ
14 جولائی 2015ء کو امریکی خلائی ادارے ناسا کے مشن نیو ہورائزنز نے پلوٹو کے قریب سے گزر کر اس سیارچے کا پہلا قریبی مشاہدہ مکمل کیا۔ یہ خلائی جہاز 2006ء میں ناسا کے نیو فرنٹیئرز پروگرام کے تحت لانچ کیا گیا تھا، جس کا بنیادی مقصد پلوٹو اور اس کے گرد موجود اجسام کا فلائی بائی (قریب سے گزر کر مشاہدہ) مطالعہ کرنا تھا۔ نیو ہورائزنز نے پلوٹو کی سطح، اس کے چاندوں اور فضا سے متعلق ایسی شاندار تصاویر اور سائنسی ڈیٹا زمین پر بھیجا، جنہوں نے سائنس دانوں کے تصورات کو وسعت دی اور پلوٹو کو ایک متحرک اور پیچیدہ دنیا کے طور پر پیش کیا۔
ڈائنا مائٹ کا پہلی بار مظاہرہ
14 جولائی 1867ء کو سویڈن کے مشہور کیمیا دان اور انجینئر الفریڈ نوبیل نے پہلی بار اپنی ایجاد ڈائنامائٹ کا عملی مظاہرہ کیا، جس نے دنیا میں تعمیرات، کان کنی اور جنگی سازوسامان کے میدان میں انقلاب برپا کر دیا۔ نوبیل نہ صرف کیمیا کے ماہر تھے بلکہ انہوں نے بوفوس اسٹیل مل خرید کر اسے سویڈن کی جنگی صنعت کا اہم ستون بنا دیا۔ ان کی جنگی ایجادات کے باعث دنیا میں ہونے والی تباہی نے انہیں بے چین رکھا، جس کے نتیجے میں انہوں نے اپنی دولت کا بڑا حصہ نوبیل انعامات کے قیام کیلئے وقف کر دیا، تاکہ انسانیت کی فلاح کیلئے کام کرنے والے افراد کو ہر سال عزت و اعزاز سے نوازا جا سکے۔
عراقی فوجی بغاوت
14 جولائی 1958ء کو عراق میں ایک فوجی بغاوت برپا ہوئی جسے تاریخ میں ''14 جولائی کا انقلاب‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس بغاوت کی قیادت بریگیڈیئر عبدالکریم قاسم نے کی، جس کے نتیجے میں عراق کے بادشاہ فیصل دوم کی حکومت کا خاتمہ ہوا۔شاہ فیصل دوم، ولی عہد عبد الالٰہی اور وزیراعظم نوری السعید کو قتل کر دیا گیا۔ بغداد ریڈیو پر بغاوت کا اعلان ہوا اور عراقی جمہوریہ کے قیام کی خبر دی گئی۔ اس انقلاب نے عراق اور اردن کے درمیان قائم ہاشمی عرب فیڈریشن کو بھی تحلیل کر دیا، جو صرف چھ ماہ قبل قائم ہوئی تھی۔ یہ واقعہ نہ صرف عراق کی داخلی سیاست میں ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں شاہی حکومتوں کے زوال کی ایک علامت بھی بن گیا۔
فرانس میں دہشت گردی
14 جولائی 2016ء کو فرانس کے ساحلی شہر نیس میں آزادی کے قومی دن بیسٹائل ڈے کی تقریبات اس وقت قیامت میں تبدیل ہو گئیں جب ایک 19 ٹن وزنی کارگو ٹرک جشن مناتے شہریوں کے ہجوم پر چڑھا دیا گیا۔ حملے میں 86 افراد ہلاک اور 434 سے زائد زخمی ہو گئے۔ مرنے والوں میں خواتین، بچے اور سیاح شامل تھے۔ٹرک ڈرائیور کا تعلق تیونس سے تھا جو فرانس میں مقیم تھا۔ اس نے ٹرک کو تقریباً دو کلومیٹر تک ہجوم پر دوڑایا۔ بعد ازاں، پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور مارا گیا۔یہ واقعہ فرانس کی تاریخ میں دہشت گردی کے بدترین سانحے کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے۔