فٹ بال ہیروز کی دنیا
کے پی ٹی کے سابق انٹرنیشنل مڈ فیلڈر44 سالہ نواز رحمٰن کراچی کے فٹبال کے حوالے سے زرخیز علاقے ماری پور سے تعلق رکھتے ہیں جہاں جان محمد بلوچ، ظفر اقبال، لعل محمد، محمد پرویز، لعل بخش لالا، فاروق رحمن و دیگر مایہ ناز کھلاڑیوں نے جنم لیا اور قومی کلر زیب تن کیا۔ نواز رحمٰن کے والد عبدالرحمٰن کے پی ٹی کے مایہ ناز رائٹ فل بیک تھے اسی وجہ سے فٹبال کا شوق ان کو وراثت میں ملا۔ ماریپور بلوچ فٹبال کلب سے اپنے فٹبال کیرئیر کا آغاز کیا اور ان کے والد ہی ان کے استاد تھے جو چاہتے تھے
کراچی (امتیاز نارنجا) کہ ان کا بیٹا اسٹرائیکر بنے لیکن ان کی پہچان بحیثیت مڈ فیلڈر بنی۔ ایک دن کے پی ٹی سینئر اور جونیئر کا میچ تھا جونیئر ٹیم کے مڈ فیلڈر عبدالصمد انجری کے باعث ان فٹ تھے اس لیے استاد موسیٰ لاشاری نے مڈ فیلڈر کیلئے ان کا انتخاب کیا اور ان کے کھیل کو بے حد سراہا گیا۔1986میں قائداعظم انٹرنیشنل ٹورنامنٹ لاہور میں منعقد ہوا تو قومی ٹیم کیلئے ان کا انتخاب ہوا۔ بعد ازاں انہوں نے اولمپک کوالیفائر میں قومی ٹیم کے ساتھ یو اے ای، یمن، ایران، بحرین کا دورہ کیا۔ 1995میں قومی ٹیم کے ہمراہ سری لنکا میں سارک گیمز میں شریک ہوئے۔ جبکہ کے پی ٹی کے ہمراہ انڈونیشیا بھی گئے جب کے پی ٹی کو انٹرڈپارٹمنٹل ٹورنامنٹ جیتنے کی بدولت یہ اعزاز ملا تھا۔ نواز رحمن نے ”سی“ لائسنس کیا ہوا ہے اور وہ ان دنوں ماریپور میں عبدالرحمٰن فٹبال اکیڈمی چلارہے ہیں جہاں چالیس سے پچاس بچے روزانہ ان کے زیر نگرانی تربیت لے رہے ہیں۔ نواز رحمن کے چھوٹے بھائی فاروق رحمن بھی انٹرنیشنل ہیں ۔ نواز رحمن کے آئیڈیل کھلاڑی سابق قومی کپتان اسٹرائیکر شرافت علی اور کے پی ٹی کے اقبال رضا ہیں۔