فٹ بال ہیروز کی دنیا

فٹ بال ہیروز کی دنیا

ایم این جہان گول اسکورنگ میں نمایاں مقام رکھتے تھے

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

گول اسکورنگ ایک خداد اد صلاحیت ہے جسے پریکٹس کے ذریعے نکھارا تو جاسکتا ہے لیکن تخلیق نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان میں مسعود فخری، محمد عمر، موسیٰ غازی، غلام ربانی، ایوب ڈار، علی نواز، شرافت علی، قاضی اشفاق وغیرہ گول اسکورنگ میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ ایم این جہان کو بھی گول اسکورنگ میں مہارت حاصل تھی۔ وہ 11اپریل 1940 میں بہاولپور میں پیدا ہوئے، عام لوگوں کا خیال ہے کہ ان کا تعلق لاہور سے تھا۔ بہاولپور ہائی اسکول سے 13سال کی عمر میں پہلا ٹورنامنٹ کھیلا اور بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ احمد نور بخش کے فرزند ایم این جہان جن کا پورا نام محمد نور جہان تھا پانچ بھائیوں اور تین بہنوں پر مشتمل فیملی میں بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھے۔ عباسیہ ہائی اسکول سے میٹرک کیا بعد ازاں ایس ای کالج بہاولپور، گورنمنٹ کالج لاہور اور پنجاب یونیورسٹی میں بھی زیر تعلیم رہے اورایم اے، ایل ایل بی تک تعلیم حاصل کی۔ ان کے دور میں شائد ہی کوئی کھلاڑی تعلیم کے میدان میں ان کے ہم پلہ رہا ہو۔ ایم این جہان کو عباسیہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر فیض اﷲ شاہ نے فٹبال کھیل کی جانب راغب کیا۔ 1959میں جب ان کی عمر صرف 18سال تھی انہیں برما جانے والی قومی ٹیم میں بغیر ٹرائلز کے شامل کیا گیا جہاں انہوں نے اپنی شاندار کارکردگی سے اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا۔ دورے میں ٹاپ اسکورر رہے جس میں ایک ہیٹ ٹرک بھی شامل تھی۔ 1960 میں قومی ٹیم کے ہمراہ ملائیشیا، سنگاپور اور انڈونیشیا کا دورہ کیا۔ جکارتہ کے پہلے میچ میں پاکستان ٹیم 0-3 سے ہار رہی تھی لیکن نور جہان کی ہیٹ ٹرک کی بدولت مقابلہ 3-3 سے برابر ہوگیا۔ ایم این جہان 1959 تا 1966 قومی ٹیم کے مستقل رکن رہے اس دوران قومی ٹیم نے جتنے بھی میچز کھیلے وہ ان میں شریک رہے۔ ایشیائی، یورپی اور روس کی ٹیموں کیخلاف بھی کھیلے علاوہ ازیں انہیں ہر میچ میں گول اسکور کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ ایم این جہاں گورنمنٹ کالج لاہور، پنجاب یونورسٹی، پاکستان یونیورسٹیز اور پاکستان ریلوے کے کپتان جبکہ پنجاب یونیورسٹی، پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن اور پاکستان ریلوے کے چیئرمین سلیکشن کمیٹی بھی رہے۔ وہ قومی ٹیم کے سلیکٹر بھی رہے۔ ان کی اعلیٰ خدمات کے اعتراف میں انہیں ’’رول آف آنر ‘‘ کا اعزاز بھی ملا۔ فٹبال کے ٹی وی کمنٹیٹر بھی رہے اور ملکی اور غیرملکی میچز پر رواں تبصرہ پیش کیا۔ قومی ٹیم کے ہمراہ 1997میں بحیثیت ٹیم منیجر، سیف چیمپئن شپ میں کھٹمنڈو (نیپال) اور جولائی 1998میں حیدرآباد دکن (بھارت) میں عالمی یوتھ کوالیفائنگ راؤنڈ میں قومی یوتھ ٹیم کے ہمراہ بحیثیت چیف ڈی مشن دورہ کیا۔ ایم این جہان اب ہم میں نہیں لیکن ان کے گول آج بھی لوگوں کو یاد ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں