ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ جلد متوقع : تین اضافی کھلاڑیوں کی شمولیت کا امکان

ورلڈکپ  کیلئے  قومی  اسکواڈ  جلد  متوقع  :  تین  اضافی  کھلاڑیوں  کی  شمولیت  کا  امکان

کراچی (اسپورٹس ڈیسک) بھارت میں شیڈول آئی سی سی ورلڈ کپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان جلد متوقع ہے جس میں تین اضافی کھلاڑیوں کی شمولیت کا امکان ہے جن کو 15منتخب کرکٹرز کے ساتھ سفر کرنے اور پریکٹس سیشن میں شرکت کی اجازت ہوگی ۔۔

مگر ڈریسنگ روم شیئر کرنے کا موقع نہیں ملے گا جبکہ انہیں میچ والے دن ہوٹل میں قیام کرنا ہوگا،براہ راست سلیکشن ممکن نہیں ہو گی، البتہ کسی انجری کی صورت میں آئی سی سی ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری سے ٹیم میں شامل کیا جا سکے گا،سوشل میڈیا پر تین پلیئرز کی واپسی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارت میں ہونے والے عالمی کپ کیلئے 30 سے 32 رکنی اسکواڈ کی تشکیل کا فیصلہ کیا ہے تاہم 23کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اخراجات آئی سی سی کی ذمہ داری ہوگی جبکہ اضافی افراد کا خرچہ خود پاکستان کرکٹ بورڈ اٹھائے گا۔عالمی کپ کیلئے پندرہ حتمی کھلاڑیوں کے نام آئی سی سی کو 28 ستمبر تک ارسال کرنے ہیں اور اس حوالے سے قومی اسکواڈ کا اعلان جلد متوقع ہے جس میں پندرہ کھلاڑیوں کے ساتھ تین اضافی پلیئرز کی شمولیت کا امکان ہے جو حقیقی اسکواڈ کے ساتھ سفر کر سکیں گے اور انہیں ٹریننگ کے علاوہ پریکٹس سیشن میں بھی شرکت کی اجازت ہوگی تاہم وہ قومی کھلاڑیوں کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر نہیں کر سکیں گے بلکہ انہیں میچ والے روز ہوٹل میں ہی قیام کرنا ہوگاجبکہ ان کی براہ راست سلیکشن بھی ممکن نہیں ہوگی۔ حتمی الیون میں پندرہ رکنی اسکواڈ سے ہی کھلاڑی شامل کئے جا سکیں گے البتہ ایونٹ کے دوران کسی انجری کی صورت میں آئی سی سی ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری سے ان میں سے کوئی پلیئر ٹیم میں شامل کیا جا سکے گااور اچانک ضرورت پڑنے پر کسی کو پاکستان سے طلب نہیں کرنا پڑے گا۔قومی ٹیم کی تشکیل سے قبل سوشل میڈیا پر تین کھلاڑیوں سرفراز احمد،محمد عامر اور عماد وسیم کی واپسی کے مطالبات زور پکڑ چکے ہیںاور اکثریت کا کہنا ہے کہ نسیم شاہ کی عدم موجودگی میں بائیں ہاتھ کے فاسٹ بالر محمد عامر کی شمولیت قومی ٹیم کو سہارا دے سکے گی جو انٹرنیشنل کرکٹ کا اچھا تجربہ رکھتے ہیں جبکہ قائد اعظم ٹرافی میں تسلسل کے ساتھ بیٹنگ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کے کم بیک کیلئے بھی آوازیں بلند کی جا رہی ہیں جو اسپن بالنگ کیخلاف کھیلنے کا اچھا تجربہ رکھتے ہیں اور ان کو ون ڈے کرکٹ کیلئے قابل اعتماد سمجھا جاتا ہے ۔درمیانی اوورز میں موثر اسپن بالر کی ضرورت کے تحت اگرچہ مسٹری اسپنر ابرار احمد کا نام سامنے آچکا ہے جن کی حتمی اسکواڈ میں شمولیت ممکن ہو سکتی ہے مگر کیریبین پریمیئر لیگ میں جمیکا تلاواز کیلئے محمد عامر کے ساتھ عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے عماد وسیم کو واپس لانے کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے جو بالنگ کے ساتھ بیٹنگ میں بھی کارگر ثابت ہو سکتے ہیں۔ یقینی طور پر تینوں کھلاڑیوں کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں جو موجودہ حالات میں کئی کھلاڑیوں سے زیادہ بہتر ہیں البتہ حتمی فیصلہ قومی سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ کو ہی کرنا ہے جن کے درمیان مشاورتی عمل طوالت اختیار کر گیا ہے اور آج حتمی اسکواڈ کے حوالے سے آخری اجلاس ہوگا جس کے دوران ایشیاء کپ میں ناکامی کے بعد گرین شرٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور پھر اسکواڈ کی تشکیل ممکن ہو سکے گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں