سجاول:ہزاروں ایکڑ اراضی پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری

 سجاول:ہزاروں ایکڑ اراضی پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری

دڑو(نمائندہ دنیا)دڑو اور بنوں فاریسٹ رینج سے بحیرہ عرب تک ضلع سجاول کی ہزاروں ایکڑ نایاب اراضی پر بااثر افراد نے قبضہ کرلیا۔

مختلف جنگلات سے درختوں کی کٹائی تیزی سے جاری ہے جبکہ محکمہ جنگلات کے عملے نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے مبینہ طورپر دریائے سندھ کے سیلابی پانی سے خالی ہوئی جنگلات کی زمینوں کے مختلف نرخ مقرر کردیے ہیں۔ دڑو، بنوں کے کھڈی، مولچند، ہدیرانی، کیرسر جراڑ، فتح پور، پناہ اور دیگر جنگلات کی ہزاروں ایکڑ اراضی 15 سے 30 ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے فروخت ہونے لگی ہے ،جب کہ بااثر افراد کی جنگلات کی زمینوں کے حصول کے لیے آپس کی لڑائی بھی معمول بن گئی ہے ،قبضہ مافیا نے جنگلات کی زمین پر گندم،سبزیاں، گنا، سورج مکئی، کیلے سمیت دیگر فصلوں کی کاشت کر رکھی ہے ، جس سے وہ کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔اسی طرح دریائے سندھ کے دونوں کناروں پر بااثر افراد کے قائم کردہ بڑے بڑے فارم نظر آئیں گے جہاں محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کی مبینہ ملی بھگت سے زمینوں کی رکھوالی کے لیے کسانوں اور مسلح افراد کو بیٹھایا گیاہے ،ساتھ ہی ساتھ بنوں اور دڑو کے مختلف جنگلات سے نایاب درختوں کی کٹائی کا سلسلہ جاری ہے ،روزانہ لاکھوں روپے مالیت کی لکڑیاں ٹریکٹر ٹرالیوں،ٹرک اور دیگر گاڑیوں میں آرامشین اور لکڑی کے ڈیپو پر بکنے کیلئے جارہی ہیں۔ مکینوں نے مطالبہ کیا کہ عدالتی احکامات پر فوری عمل کراتے ہوئے مقبوضہ جنگلات کی اراضی خالی کرائی جائے اور درختوں کی نسل کشی بند کی جائے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں