برطرفی کا نوٹی فیکشن معطل، چیئرمین نادرا بحال

اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین نادرا طارق ملک کی برطرفی کا نوٹی فیکشن معطل کرتے ہوئے انہیں بحال کر دیا۔ بریگیڈئر ریٹائرڈ زاہد حسن کی بطور قائم مقام چیئرمین نادرا تقرری کا نوٹی فیکشن معطل کر دیا گیا۔

اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکومت نے رات گئے چیرمین نادرا طارق ملک کو عہدے سے ہٹا کر بریگیڈئیر ریٹائرڈ زاہد کو قائم مقام چیئرمین مقرر کیا۔ طارق ملک نے آج صبح اسلام آباد ہائیکورٹ میں برطرفی کیخلاف درخواست دائر کر دی۔ عدالت میں طارق ملک کے وکیل بابر ستار نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نادرا کی برطرفی کیلئے قانونی تقاضے پوری نہیں کئے گئے۔ خدمات اس وقت واپس لی جا سکتی ہے جب وہ خود استعفیٰ دیں یا ان سے فرائض میں غفلت ہو۔ انہیں کوئی شوکاز نوٹس بھی جاری نہیں کیا گیا۔ بریگیڈئر ﴿ر﴾ زاہد حسین کے وکیل شعیب شاہین نے موقف اختیار کیا کہ اب تو قائم مقام چیئرمین نادرا چارج سنبھال چکے ہیں جس پر جسٹس نور الحق قریشی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ اگر انہوں نے چارج سنبھال بھی لیا تو کیا ہوا عدالت کوئی بھی حکم سنا سکتی ہے۔ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے وفاقی حکومت کے دونوں نوٹی فیکشن معطل کر دیئے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایڈووکیٹ بابر ستار کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی دوبارہ تصدیق کا معاملہ طارق ملک کی برطرفی کا باعث بنا۔ طارق ملک کو دھمکی آمیز خطوط اور ٹیلی فون کالز کی گئی جس پر وزارت داخلہ کو بھی آگاہ کیا گیا تھا۔ عدالت نے وفاقی حکومت اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو گیارہ دسمبر کیلئے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 118 میں ووٹوں کی تصدیق کے حوالے سے طارق ملک کو کافی دباؤ کا سامنا تھا۔ اس حلقے سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ریاض حسین ملک کامیاب ہوئے تھے۔ تحریک انصاف کے حامد زمان نے ووٹوں کی تصدیق کے لئے الیکشن ٹربیونل کو درخواست دی تھی جس کے بعد نادرا انگوٹھوں کی تصدیق کرنے والا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں