ظالم حکومت سے نجات کیلئے عوام میرا ساتھ دیں:بلاول

ظالم حکومت سے نجات کیلئے  عوام میرا ساتھ دیں:بلاول

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کر پی ٹی آئی ملک میں مہنگائی کا سونامی لے آئی

اسلام آباد،کراچی ،لاہور(سٹاف رپورٹر، سپیشل رپورٹر،دنیا نیوز) پٹرول مہنگا کر کے حکومت عوام سے اپنی نااہلی کی قیمت وصول کر رہی ہے ،پیپلزپارٹی کے دور میں عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھیں تو ہم نے بوجھ عوام پر نہیں ڈالا تھا، پیپلزپارٹی کی عوام دوست حکومت ہی ملک کو مہنگائی کے سونامی سے بچاسکتی ہے ، بجلی، پٹرول ڈیزل مہنگا کرنا ثابت کرتا ہے عمران خان عوام دشمن وزیراعظم ہیں، ظالم حکومت سے نجات کے لئے عوام میرا ساتھ دیں۔سندھ کے وزیر اطلاعات سعید غنی نے کہا لگتا ہے حکومت پٹرول کی قیمتیں 250 سے 300 روپے فی لٹر اور ڈالرکی قیمت 250روپے پر لیکر جائے گی، ملک پرمسلط کی گئی حکومت کی سزاعوام برداشت کر رہے ہیں ، یہ ایسی منحوس حکومت ہے کہ لوگوں کی تنخواہیں کم ہورہی ہیں اورمہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے ،پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 140ڈالرفی بیرل سے اوپرگئیں، پیپلزپارٹی کی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آج کی قیمتوں سے کم رکھیں۔ترجمان پیپلزپارٹی شازیہ مری نے کہا پٹرول کی قیمتوں میں بدترین اضافے سے عوام کی مشکلات بڑھ گئیں ،مہنگائی سے غریب کچلے جا رہے ہیں، نالائق کپتان کو مسلط کرنے سے تباہی تو آئے گی،کرائے ، خوراک سمیت ہر چیز مزیدمہنگی ہوگی ،عوام ظالم اور نالائق حکومت سے نجات کیلئے بلاول بھٹو زرداری کا ساتھ دیں ۔پیپلز پارٹی کی نائب صدر وسینیٹر شیری رحمان نے کہاپٹرولیم قیمتوں میں تاریخی اضافہ قابل تشویش ہے ، کیا حکومت کو اندازہ بھی ہے کہ اس کے عوام پر کیا اثرات پڑیں گے ؟کیا پٹرول کی قیمت سمری سے زیادہ بڑھانے کی سفارش آئی ایم ایف سے آئی تھی؟ عمران خان ماضی میں کہتے تھے قیمتوں میں اضافہ ہو تو سمجھو حکمران چور ہیں،اب تاریخی اضافے کا بھی دفاع کرتے ہیں، ہم پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف کے منی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئر حسین بخاری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا حکومت نے دو دن قبل بجلی مہنگی کی ،اب پٹرول بم گرا دیا ہے ،مہنگائی سے عوام بے بس ہو چکے ہیں ، مہنگائی پر قابو پانا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے ،یہ کہتے ہیں گھبرانا نہیں مگر اب حکمرانوں کو بھاگنا ہوگا اور گھبرانا ہوگا ،اس موقع پر قمرزمان کائرہ بھی موجود تھے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں