بجلی نرخ: سندھ، پنجاب حکومتوں میں لفظی جنگ: لاہور میں کراچی جیسے ہسپتال بنانے کو تیار ہیں: بلاول

بجلی نرخ: سندھ، پنجاب حکومتوں میں لفظی جنگ: لاہور میں کراچی جیسے ہسپتال بنانے کو تیار ہیں: بلاول

لاہور،کراچی،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک،دنیا نیوز،خبر ایجنسیاں) پنجاب حکومت کی طرف سے بجلی بلوں میں ریلیف کے بعد نرخوں کے حوالے سے سندھ اور پنجاب کی حکومتوں میں لفظی جنگ شروع ہوگئی ،دونوں حکومتوں کے وزرا ایک دوسرے پر وار کر رہے ہیں۔

وزیربلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی قیمت میں 2 ماہ کیلئے کمی سیاسی دکھاوا ہے، سوال یہ ہے دو مہینے بعد کیا ہوگا؟ ۔جواب میں پنجاب کی وزیر اطلاعات بولیں ارے بھائی!مریم نواز کو عوام کی فکر ہے ،حسد نہ کریں ، لوگوں کو ریلیف دیں۔وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا وفاق کی طرف سے دی جانے والی سبسڈی پورے ملک کیلئے ہے ۔ادھر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ جیسا علاج دنیا میں کہیں نہیں،لاہور میں کراچی جیسے ہسپتال بنانے کو تیار ہیں وزیراعظم کراچی آئیں تو انہیں بہترین ہسپتالوں کا دورہ کرائیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نام لیے بغیر پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا عجیب و غریب اعلانات سے ہم پریشانی میں آجاتے ہیں، ان بیوقوفی کے اعلانات کا کیا جواب دیں؟۔وزیر بلدیات سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے کہا پنجاب حکومت کا دو ماہ کیلئے 45 ارب خرچ کرنا سمجھ سے باہر ہے ۔ دو ماہ کا ریلیف سیاسی دکھاوا ہے ، شہریوں کو مستقل ریلیف دیا جائے ۔ایک سوال پرسعید غنی نے کہا ہم پنجاب کی اندھی تقلید کیوں کریں۔

انہوں نے 2 ماہ کے لئے 45 ارب کی بجلی میں سبسڈی دی ہے ، اب اسکی تشہیر کے لئے اربوں روپے کے اشتہار چل رہے ہیں،دو مہینے بعد شہریوں کو مہنگی بجلی خریدنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا سندھ حکومت نے ہمیشہ شہریوں کے لئے سستی بجلی پیدا کرنے کے اقدامات کی بات کی ہے ۔ سستی بجلی منصوبوں سے پیدا کرکے کی جاسکتی ہے ۔ ہمیں سستی بجلی پرکام نہیں کرنے دیا گیا۔ ماضی میں حکومتوں نے غلطیاں کیں ملبہ ہم پر نہ ڈالیں ۔ شہریوں کو مستقل ریلیف دیا جائے ۔ سعید غنی کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا سندھ حکومت تین دن سے پریشان ہے کہ پنجاب حکومت نے عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کیوں دے دیا ہے ۔ ارے بھائی!پنجاب کی وزیراعلیٰ کو اپنے صوبے کے عوام کی فکر ہے ، مریم نواز نے اپنے صوبے کے فنڈز سے عوام کو ریلیف دیا،سندھ حکومت حسد نہ کرے ، ہمت کرے اور سندھ کے عوام کو ریلیف دے ۔ کتنے دکھ کی بات ہے عوامی جماعت ہونے کی دعویدار پارٹی عوامی ریلیف کے خلاف بیانات دے رہی ہے ۔ عوامی ریلیف کے اقدام پر فضول قسم کی سیاست کرنا باعث تعجب ہے ۔ مریم ، نواز شریف کی بیٹی ہے اور نواز شریف نے ہمیشہ عوام کی بات کی ہے ۔

عوامی جماعت کے تمام وزرا اور ترجمان تین دن سے عوامی ریلیف کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ جب آپ عوام کے دعویدار بنتے ہیں تو مشکل کی گھڑی میں عوام کو ریلیف دینے سے گھبرا کیوں رہے ہیں۔ہمت کریں آپ بھی سندھ کے عوام کو ریلیف دیں، تحریک انصاف کی لائن فالو مت کریں۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جناح ہسپتال کراچی میں دو جدید وارڈز اور سائبر نائف کا افتتاح کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے کہا پاکستان کے بہترین ہسپتال سندھ میں موجود ہیں، کوئی بھی میڈیا ہو پاکستان کے خلاف منفی خبریں شائع کرتا ہے ، صوبے کے تین بڑے ہسپتال اس صوبے میں گڈ گورننس کا ثبوت ہیں، سندھ بارے مشہور کیا جاتا ہے کہ ہم کچھ کرتے ہی نہیں، ہم نے کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بنایا۔ پیپلز پارٹی سندھ میں عوام کی خدمت کررہی ہے ، ہم دعوے نہیں کرتے بلکہ کام کرتے ہیں، پورے پاکستان میں سائبر نائف سرجری کی ایک ہی مشین ہے جو جناح ہسپتال میں ہے، دنیا بھر میں یہ مہنگا ترین علاج ہے ایک ٹریٹمنٹ پر ایک لاکھ ڈالر خرچ ہوتے ہیں، پیشنٹ ایڈ فائونڈیشن اور سندھ حکومت نے مل کر تیسری سائبر نائف سرجری مشین متعارف کرائی جو مفت علاج ہے پاکستان کے شہریوں کے لئے۔

انہوں نے کہا یہ مفت علاج پورے پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا میں نہیں ہوتا ، اب اس ڈپارٹمنٹ کو کینسر کے علاج میں دنیا کے ٹاپ ٹین اداروں میں شامل کیا گیا ہے ۔بلاول نے کہا تمام صوبوں میں ‘‘پیٹ سکین’’بھی پیسوں کے عوض کیا جاتا ہے جبکہ یہاں یہ بھی مفت ہے ، جے پی ایم سی کے صرف کینسر کے شعبے میں دنیا کے پندرہ ممالک اور پاکستان کے 167 شہروں سے لوگ علاج کرانے آتے ہیں۔ بلاول نے کہا الیکشن مہم کے دوران شہباز شریف صاحب کچھ مباحثے وغیرہ کی بات کر رہے تھے ،انہوں نے وزیراعلیٰ سے کہا اگلی بار جب وزیراعظم کراچی آئیں تو انہیں جناح ہسپتال، این آئی سی وی ڈی، این آئی سی ایچ کا دورہ کرائیں، پھر ہم ان سے درخواست کریں گے کہ صوبہ پنجاب میں ہم ایسے ہسپتال بنانے کے لیے تیار ہیں جبکہ بلوچستان میں ہم خود کوشش کررہے ہیں، ہم چاہتے ہیں لاہور میں بھی ایسے ہسپتال بنیں اور لوگوں کو مفت علاج ملے ۔پنجاب اور بلوچستان میں بھی این آئی سی ایچ بنانے کی کوشش کررہے ہیں، پنجاب کی مدد کیلئے ہم وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ اور وزیر صحت عذرا پیچوہو کو بھیجنے کیلئے تیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے نام لیے بغیر خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کی کہ صحت کارڈ کے ذریعے پرائیویٹ اداروں کو منافع پہنچا کر یہ خوش ہوتے ہیں، ہم عوام کو مفت اور معیاری علاج کی سہولت دے رہے ہیں۔قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا انہیں نہیں پتا لوگ ٹی وی پر آنے کے لیے وقت کیسے نکالتے ہیں، ہم کام بتانے سے زیادہ کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔ شکر ہے وفاقی حکومت نے کراچی کے تینوں ہسپتالوں کو دیکھنا چھوڑ دیا ، بجٹ ہم دے رہے ہیں،کنٹرول وفاق کا نہیں ہوسکتا۔ اچانک عجیب و غریب اعلانات ہو جاتے ہیں جس پر ہم پریشان ہوتے ہیں کہ ان کا جواب کیسے دیا جائے ۔ ہم سے پوچھا جاتا ہے دوسرے صوبوں کی طرح صحت کارڈ کیوں نہیں دے رہے ۔ ہم کہتے ہیں پچاس فیصد نجی شعبے کو پریمیئم کی صورت میں دینے کی بجائے اپنے اداروں کو کیوں نہ بہتر بنائیں۔ مجھ سے چیئرمین بلاول اور وزیراطلاعات بھی ناراض ہیں کہ ٹی وی پر نظر کیوں نہیں آتے ۔ میں کہتا ہوں ہم کام پر یقین رکھتے ہیں صرف ٹی وی پر آتے رہیں تو کام کب کریں گے۔

ادھر وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات عطا اﷲ تارڑ نے کہا کہ بجلی بلوں میں ریلیف، مہنگائی میں کمی اور عوام کی زندگیوں میں آسانی لانا حکومت کی پہلے دن سے ترجیحات ہیں، وفاق نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ دونوں صارفین کو اپنے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کر کے تین ماہ کے لئے 50 ارب کی سبسڈی دی، اسی طرح پنجاب حکومت نے 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو اپنے بجٹ سے 45 ارب کا ریلیف دیا، وفاق اور صوبائی حکومتوں کے ان اقدامات کو سراہنا چاہئے ، دوسرے صوبے بھی عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دیں۔

میڈیا سے گفتگومیں انہوں نے کہا بجلی بلوں پربحث کا آغاز ہو گیا ہے ، موجودہ حکومت جس دن سے اقتدار میں آئی اس کا ایک ہی مقصد ہے کہ بجلی بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں کمی اور عوام کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ تمام صوبائی حکومتوں کے پاس عوام کو مزیدریلیف دینے کا آپشن موجود ہے ، وفاق کی جانب سے فراہم کی گئی سبسڈی پورے ملک کے لئے ہے۔ آئی ایم ایف کے معاہدے کو دیکھتے ہوئے وفاق عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لئے جو کر سکتا ہے ، کرے گا۔ صوبے کی جانب سے ریلیف دینا صوبے کا اپنا معاملہ ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لئے دیر پا حل بھی لائے جا رہے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں