ملک میں ڈیزل وافر موجود ہونے پراوگرانے ستمبر کا کارگو منسوخ کردیا:ترجمان :سعودی عرب سے ادھار تیل،بات چیت جاری:وزیر خزانہ

ملک میں ڈیزل وافر موجود ہونے پراوگرانے ستمبر کا کارگو منسوخ کردیا:ترجمان :سعودی عرب سے ادھار تیل،بات چیت جاری:وزیر خزانہ

اسلام آباد(مدثرعلی رانا) پاکستان کا سعودی عرب سے 1.2 ارب ڈالر مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہمی کا معاہدہ تعطل کا شکار ہے گزشتہ ہفتے کے دوران اس معاہدے پر پیشرفت ہونا تھی لیکن یہ معاہدہ تاحال طے نہیں پایا جا سکا۔

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ حکام اس معاہدے کیلئے بہت زیادہ کوششیں کر رہے ہیں تاکہ آئی ایم ایف کیساتھ ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کو پورا کیا جا سکے ۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے  سعودی عرب سے ادھار تیل کیلئے بات چیت جاری ہے ، آئی ایم ایف کیساتھ ایکسٹرنل فنانسنگ پر بات چیت جلد فائنل ہو جائے گی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کیساتھ دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوورکرانے اور مالیاتی ادارے کے تخمینوں کے مطابق مزید 2 ارب ڈالر کا گیپ پورا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں 1.2 ارب ڈالرکے ادھار تیل کی سہولت شامل ہے اگر یہ معاہدہ طے پا جاتا تو پاکستان کو مزید 80 کروڑ ڈالر کا انتظام کرنا تھا اور فنانسنگ گیپ مکمل ہو جاتا لیکن ذرائع نے بتایا ہے اس معاہدے کیلئے وزارت خزانہ حکام سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں لیکن تاحال کامیابی نہیں ہو سکی ۔

پاکستان سعودی عرب سے دسمبر 2023 تک یہ سہولت حاصل کر رہا تھا اور گزشتہ مالی سال اس سہولت کی مد میں 50 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ دسمبر 2023 کے بعد سے سعودیہ سے مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہمی کی سہولت دستیاب نہیں ہے ۔ وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے دنیا نیوز سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا سعودی عرب سے ادھار تیل کی سہولت کیلئے بات چیت کر رہے ہیں، سعودیہ کیساتھ باہمی معاہدوں کے تحت پراجیکٹس اور سرمایہ کاری پر بھی بات چیت ہو رہی ہے ، آئی ایم ایف کیساتھ ایکسٹرنل فنانسنگ پر بات چیت جلد فائنل ہو جائے گی۔ وزیرخزانہ کا کہنا تھا آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے قرض پروگرام کی منظوری کیلئے بات آگے بڑھ رہی ہے اس حوالے سے ہم ایڈوانس سٹیج پر ہیں اور رواں ماہ کے دوران ہی جلد منظوری ہو گی، دوست ممالک کے علاوہ کمرشل اداروں سے بھی بات چیت کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیرخزانہ نے کہا آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کیلئے ابھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی لیکن رواں ماہ قرض پروگرام کی منظوری ہو جائے گی۔

ادھر ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ حکام اور آئی ایم ایف مشن کے درمیان ایکسٹرنل فنانسنگ پر ورچوئل مذاکرات بھی ہوئے جس میں آئی ایم ایف کا واضح مؤقف تھا کہ ایگزیکٹو بورڈ میں کیس پیش ہونے سے قبل رول اوور اور ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ کو پورا کرنا ہو گا، ایف بی آر حکام نے بھی ورچوئل مذاکرات میں محصولات شارٹ فال پر بات چیت کی ۔ وزارت خزانہ حکام نے آئی ایم ایف مشن کو ایکسٹرنل فنانسنگ ،دوست ممالک سے قرض رول اوور اور نئے فنانسنگ اقدامات سے آگاہ کیا ۔ وزارت خزانہ حکام نے آئندہ ہفتے تک ایکسٹرنل فنانسنگ گیپ پورا ہونے کی ٹائم لائن دی لیکن آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کیلئے 12 ارب ڈالر قرض رول اوور پہلے کرانا ہو گا۔

آئی ایم ایف مشن نے رواں ماہ ایف بی آر سے ریونیو شارٹ فال بھی پورا کرنے کا مطالبہ کیا اور شارٹ فال پورا نہ ہونے پر محصولات ہدف کیلئے ایف بی آر حکام سے پلان طلب کر لیا۔ باوثوق ذرائع بتاتے ہیں وزارت خزانہ حکام کمرشل بینکوں سے نئی فنانسنگ کیلئے بات چیت کر رہے ہیں ۔نئی فنانسنگ کیلئے وزارت خزانہ 4 سورسز سے کمرشل قرض کیلئے بات چیت کر رہی ہے جو حتمی مراحل میں داخل ہو چکی ہے اور جلد ہی اہم پیشرفت متوقع ہے ۔ 12 ارب ڈالر قرض میں سعودی عرب سے 5 ، چین سے 4 اور یو اے ای سے 3 ارب ڈالر قرض رول اوور شامل ہے اس کے علاوہ چین کا 4 ارب ڈالر مزید کمرشل قرض بھی رول اوور کرایا جائیگا۔

اسلام آباد(نامہ نگار،دنیا نیوز)ملک میں ڈیزل وافر مقدار میں موجود ہونے کے باعث آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے ستمبر کا کارگو منسوخ کر دیا۔ترجمان کے مطابق اوگرا نے ریفائنریز اور چند آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ساتھ میٹنگ کی اجلاس میں ریفائنریز اور ہائی سپیڈ ڈیزل کے ذخائر کے مسائل کے حل پر بات چیت ہوئی ۔اوگرا ترجمان کے مطابق درآمدی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے ستمبر کے کارگو کو منسوخ کر دیا گیا ہے ، اکتوبر میں تین کارگو کو منظم یا منسوخ کیا جائے گا۔ترجمان اوگرا نے بتایا دسمبر کے کارگو بھی ضرورت پڑنے پر منسوخ کئے جائیں گے ، جو کارگو پہلے ہی آچکا ہے اسے بانڈڈ سٹوریج میں رکھا جائے گا تاکہ وہ ستمبر کے آخر تک فروخت کے لئے دستیاب نہ ہو۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں