بانی پی ٹی آئی کے سیل میں 5دن بجلی نہیں تھی:گوہر

بانی پی ٹی آئی کے سیل میں 5دن بجلی نہیں تھی:گوہر

راولپنڈی ،اسلام آباد (خبر نگار،اپنے رپورٹر سے )چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے وفد کے ہمراہ اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے 45 منٹ ملاقات ہوئی اور وہ خیریت سے ہیں،آج پہلی مرتبہ انہوں نے اپنے سیل کی حالت کا ذکر کیا۔

 انہوں نے بتایا کہ سیل میں 5 دن تک بجلی نہیں تھی، دو ہفتے سے انہیں کوئی اخبار اور ٹی وی کی سہولت فراہم نہیں ،صرف ڈھائی گھنٹے اپنے سیل سے باہر آتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا اگر 100 سال بھی اس جیل میں گزارنا پڑیں تو گزاریں گے ، ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے لڑتا رہوں گا اور عوام کو مایوس نہیں کروں گا،بانی پی ٹی آئی نے اپنی بہنوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا، انہوں نے مولانا فضل الرحمٰن کی تعریف کی ،ان کے ساتھ مسودے پر ہونے والی بات کو مثبت انداز میں لیا ،ہمیں صرف 45 منٹ ہی دئیے گئے ، ہماری کوشش ہوگی پیر کو دوبارہ ملاقات کی جائے ،بانی پی ٹی آئی نے جے یو آئی (ف) کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے احکامات دئیے ہیں ،انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی کے حقوق کا خیال رکھا جائے اور انہیں وہ سہولیات مہیا کی جائیں جس کے وہ حقدار ہیں، ان کو قید تنہائی اور چھوٹے سیل میں رکھنا آئینی و قانونی حقوق کی سخت خلاف ورزی ہے ۔

قبل ازیں وفاقی حکومت کی خصوصی اجازت کے بعد تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کا پانچ رکنی وفد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچا،وفد سوا گھنٹہ جیل میں رہنے کے بعد سکیورٹی حصار میں موٹر وے کے راستے اسلام آباد روانہ ہوا ،ملاقات کے لئے ساڑھے چھ گھنٹے تک انتظار جاری رہا ، تین مرتبہ وقت تبدیل ہوا ۔بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے آنے والوں میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ، علی ظفر، اسد قیصر اور سنی اتحاد کونسل کے حامد رضا شامل تھے ، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا وقت صبح آٹھ بجے طے ہوا اور بانی پی ٹی آئی کو صبح چھ بجے بتایا گیا کہ آپ سے وفد ملاقات کے لئے آئے گا ، لیکن آٹھ بجے نہ آنے پر نو بجے کا وقت دیا گیا پھر ساڑھے بارہ بجے کا وقت دیا گیا لیکن وفد ڈیڑھ بجے دن آیا ، وفد کے تمام اراکین الگ الگ گاڑیوں میں آئے اور تمام گاڑیاں گیٹ نمبر پانچ کے باہر پارک کرکے پیدل اندر گئے ۔

اس موقع پر جیل کے گیٹ کے سامنے سے تمام افراد کو ہٹا دیا گیا اور ایلیٹ کمانڈوز نے ایس ایچ او تھانہ صدر بیرونی ندیم ظفر راجا کی سربراہی میں ایک سکیورٹی حصار قائم کر دیا، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد جیل کے کانفرنس روم میں ملاقات ہوئی جس میں پارٹی رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے آئینی ترامیم سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کی، وفد نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی مشاورت پر بھی سابق چیئرمین کو آگاہ کیا۔ ملاقات کے بعد وفد کی روانگی سے قبل گیٹ نمبر پانچ کو آنے والی مرکزی اڈیالہ روڈ کی دوطرفہ ٹریفک کو دور روک دیا گیا اور سکیورٹی حصار قائم کر کے وفد کی گاڑیوں کو اڈیالہ روڈ سے براستہ چکری انٹرچینج موٹر وے سے راستہ دیا گیا ، واپسی پر ملاقات کرنے والا وفد ایک ہی گاڑی میں سوار تھا جس کو حامد رضا چلا رہے تھے جبکہ باقی گاڑیاں بعد میں پیچھے گئیں ،قبل ازیں میڈیا نمائندوں کی جانب سے جیل کے باہر روکنے کی کوشش کے دوران چلتے چلتے مختصر گفتگو میں اسد قیصر نے سابق چیئرمین کی طبیعت کے حوالے سے کہا کہ وہ ٹھیک ہیں ، بیرسٹر علی ظفر سے سوال ہوا کہ بانی پی ٹی آئی نے کیا منظوری دیدی ہے تو انہوں نے اس پر کہا کہ نہیں ابھی مشاورت کرکے آپ کو بتایا جائے گا ۔ جبکہ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا سے مشاورت کرکے میڈیا کو تفصیلات بتائی جائیں گی ۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بعض باتیں امانت ہوتی ہیں اسلام آباد جا کر بیرسٹر گوہر تفصیل سے بتائیں گے ۔بعدازاں وفد روانہ ہو گیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں