خیبر پختونخوا:چیک پوسٹ پر حملہ،مسجد میں فائرنگ،10ایف سی اہلکاروں سمیت11شہید

خیبر پختونخوا:چیک پوسٹ پر حملہ،مسجد میں فائرنگ،10ایف سی اہلکاروں سمیت11شہید

اسلام آباد،پشاور (سٹاف رپورٹر ،نامہ نگار ،اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں زام ایف سی چیک پوسٹ پر فتنہ خوارج کے دہشتگردوں کے حملے میں 10 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے ۔

ضلع لکی مروت میں نماز مغرب کے دوران خوارجی دہشت گردوں نے مسجد پرحملہ کردیا اورفائرنگ کی ،کاکول اکیڈمی میں زیر تربیت کیڈٹ نے حملہ آوروں کا بہادری سے مقابلہ کیااورشہید ہوگئے ۔جانی خیل پولیس کی موبائل اورملاگوری تھانے پر حملہ میں ایس ایچ اوسمیت 3اہلکار شہید ہوگئے ۔ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق فتنہ خوارج کے 20سے 25 دہشتگردوں نے افغان سرحد سے 70کلومیٹر دور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درازندہ میں زام ایف سی چیک پوسٹ پر رات کی تاریکی میں بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔اطلاعات کے مطابق سکیورٹی فورسز کا قافلہ ڈیرہ اسماعیل خان سے تھانہ درازندہ کی حدود میں امن میلہ کے قریب زام چیک پوسٹ کی طرف جارہا تھا کہ اچانک فتنہ الخوارج کے مسلح دہشت گردوں نے بھاری اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کر دیا۔ خارجی دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے ایف سی کے 10 جوان شہید اور 7 زخمی ہوگئے ۔ شہید ہونے والے ایف سی کے 6 جوانوں کا تعلق جنوبی وزیرستان جبکہ 4 جوانوں کا تعلق ضلع کرک سے تھا۔ترجمان وزارت داخلہ نے بتایا کہ شہدا میں نائب صوبیدار محمد جان، نائیک عارف، لانس نائیک سعید الرحمن، سپاہی اخونزادہ ، سپاہی حضرت اللہ، سپاہی مشتاق، سپاہی عبدالصمد، سپاہی عمران، سپاہی بصیر اور سپاہی مہتاب شامل ہیں ۔ زخمی ایف سی اہلکاروں نائیک حمزہ، سپاہی حسن ،سپاہی صابر ایوب اوردیگرکو علاج کیلئے سی ایم ایچ ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کردیا گیا ۔

عالمی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی اور اپنے بیان میں کہاہے کہ یہ حملہ ان کے ایک سینئر رہنما استاد قریشی کی ہلاکت کا بدلہ تھا۔ وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ ایف سی کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ایف سی دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے اور قیام امن کیلئے پر عزم ہے ،شہدا کی عظیم قربانیاں ہمارے غیر متزلزل عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ باجوڑ کی تحصیل ناوگئی کے علاقہ دربنو میں ایف سی اور پولیس کی مشترکہ چیک پوسٹ پر بھی نامعلوم افراد نے حملہ کیا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔آئی ایس پی آر کے مطابق کاکول اکیڈمی میں زیرتربیت کیڈٹ عارف اللہ اپنے آبائی شہرلکی مروت میں چھٹی پر آئے ہوئے تھے اور مسجد میں نماز ادا کرنے کیلئے موجود تھے کہ خوارجی دہشت گردوں نے حملہ کردیا اور فائرنگ کی ،19سالہ عارف اللہ نے نہتے ہوتے ہوئے بھی گتھم گتھا لڑائی میں حملہ آوروں کا بہادری سے مقابلہ کیااورشہید ہوگئے ،انہوں نے اپنی شہادت سے کئی بے گناہ نمازیوں کی جانیں بچائیں۔

جی سی عارف اللہ شہید نے والدین ،4 بھائیوں اور 4 بہنوں کو سوگوار چھوڑا ہے ،ان کے بڑے بھائی بھی پاکستان آرمی میں فریضہ انجام دے رہے ہیں ۔دوسری طرف خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں سٹیشن ہاؤس افسر اپنے محافظ سمیت شہید ہوگئے جبکہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔ پولیس کی ٹیم معمول کے گشت پر تھی جب دہشتگردوں نے فائرنگ کردی ،سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیاہے ۔خیبرپختونخوا میں ہی ضلع خیبر کے علاقے تھانہ ملاگوری میں پولیس سٹیشن پر دہشتگردوں کی فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار شہید ہوگیا۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ تھانہ ملاگوری ضلع خیبر کا دورافتادہ علاقہ ہے جہاں قریبی پہاڑوں میں دہشتگردوں نے گھات لگاکر تھانہ ملاگوری کی عمارت پر فائرنگ کردی،جس سے ایک پولیس اہلکار ثاقب خان شہید ہوگیا جب کہ پولیس کی جوابی فائرنگ سے دہشتگرد فرار ہوگئے ۔بنوں میں تھانہ کینٹ کی موبائل وین پر چند مری کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کردی ، پولیس کی جوابی کارروائی میں دو حملہ آور مارے گئے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں