نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس،اسلام آباد پر چڑھائی کے دوران رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر کہانیاں گھڑی گئیں،صوبے بھی فتنے کو کچلنے کے اقدامات کریں:سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان روکنا ہوگا:وزیراعظم

نیشنل ایکشن  پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس،اسلام آباد پر چڑھائی کے دوران رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر کہانیاں گھڑی گئیں،صوبے بھی فتنے کو کچلنے کے اقدامات کریں:سوشل میڈیا پر جھوٹ کا طوفان روکنا ہوگا:وزیراعظم

اسلام آباد(نامہ نگار)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فتنہ الخوارج کا مکمل صفایا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے سب مل کر اس فتنے کا خاتمہ کریں گے ،سوشل میڈیا پرپاکستان کیخلاف جو زہر اگلا جارہا ہے اس جھوٹ کے طوفان کو روکنا ہوگا۔

پاکستان کے خلاف جو سازشیں کی جارہی ہیں ان میں ملوث عناصرکا پوری طرح علم ہے ،جو یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے جوانوں کی قربانیاں رائیگاں جائیں گی وہ بہت بڑی بھول میں ہیں،صوبے بھی فتنے کو کچلنے کے اقدامات کریں ۔وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہاکہ صوبوں میں سی ٹی ڈی کومضبوط کیا جارہا ہے ، پنجاب اس حوالے سے سب سے آگے ہے ۔ پولیس کوجدید تربیت ، ٹیکنالوجی اور آلات سے لیس کرنا ہوگا، میرٹ پر بھرتیاں کرنا ہوں گی، بالخصوص ایسے حالات میں جبکہ دشمن مذموم مقاصد کیلئے گھات لگائے بیٹھا ہے ، یہ اقدامات انتہائی اہم ہیں۔شہباز شریف کاکہناتھاکہ خیبرپختونخوا میں خارجی گھس بیٹھیے ملک کے امن کے دشمن ہیں،سرحد پار سے چند دن پہلے جو حملہ ہوا اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا ،بلوچستان میں پاکستان کے خلاف مختلف قسم کی سازشیں تیارہورہی ہیں ، ان میں ملوث خارجی ہاتھ کا پوری طرح سے علم ہے کہ کن کن ممالک سے ان کوسپورٹ مل رہی ہے ۔

پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کا خواب تب ہی شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے جب ہم سب مل کرچاروں صوبوں، وفاق، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیرمیں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ فتنہ الخوارج کا مکمل صفایا کرنے کا وقت آچکا،اگر صوبے ،وفاق اور دفاعی اداروں کے ساتھ مل کر پاکستان کی بہتری اور خوشحالی کیلئے مربوط منصوبہ بندی کریں تو بطور وزیراعظم میری کوئی پسند و ناپسند نہیں ہے ، قومی مفاد پہلی ترجیح ہے ، اور مجھے سو فیصد یقین ہے کہ دیگر شرکا کی بھی یہی سوچ ہے ، اگر ہم اس سوچ کو عملی جامہ پہنائیں تو پھر کوئی مشکل، مشکل نہیں رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل محاذ پر پاکستان سے باہر بیٹھے دوست نما دشمن اور ایجنٹ جو زہر اگل رہے ہیں اورجس طرح وہ پاکستان کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں یہ بذات خود ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے ، جھوٹ اورحقائق کومسخ کرکے پاکستان کے خلاف ماحول بنایا جارہا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد پرگزشتہ دنوں جویلغار اورچڑھائی کی گئی اس کی آڑ میں جھوٹ کا طوفان اورحقائق کومسخ کرکے جس طرح کا پراپیگنڈہ کیا گیا اس کی حالیہ وقتوں میں نظیر نہیں ملتی، ا س کو کاؤنٹر نہ کیا گیا تو تمام کاوشیں رائیگاں جائیں گی۔ اس حوالے سے وفاق اقدامات کررہا ہے ، صوبوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے اس امر پر افسوس کا اظہارکیا کہ اسلام آباد پر چڑھائی کے دوران رینجر ز کے شہید جوانوں کے حوالے سے جھوٹی کہانیاں گھڑی گئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قربانیوں کی بدولت قائم ودائم رہے گا ،ہم مل کراس فتنے کا خاتمہ کریں گے اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کریں گے ۔

وزیراعظم نے اجلاس میں شریک وفاقی وزرا ،آرمی چیف، وزرائے اعلیٰ، چیف سیکریٹریز ، وزیراعظم آزاد کشمیر ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور اعلیٰ حکام کا خیرمقدم کیا۔وزیراعظم نے شرکا کومبارکباد دی کہ پاکستان نے سلامتی کونسل کے غیرمستقل رکن کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں ہماری ذمہ داریاں دوسال کے لئے ہیں،پاکستان اس حیثیت سے انٹرنیشنل ڈپلومیسی میں اپنی پوری استعداد کے ساتھ بھرپورکردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم نے سلامتی کونسل کا غیرمستقل ممبر بننے کے لئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو بھی سراہا۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی امن کے لئے اپناسفارتی کرداراحسن طریقے سے نبھائے گا۔ نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں گزشتہ روز ہوا، جس میں وفاقی وزرا ، چاروں وزرائے اعلیٰ، چیف سیکرٹریز، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ،آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہ اور ڈی جی ایف آئی اے شریک ہوئے ۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی سے نمٹنے کے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ دورانِ اجلاس وزیراعظم شہبازشریف نے 26 نومبر کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے مظاہرین پر گولی نہ چلانے کی وضاحت بھی کی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں