بلوچستان :رات کوسفر ممنوع قرار:قلات میں فورسز کی کارروائی 6دہشتگرد ہلاک، مستونگ دھرنے کے قریب خودکش دھما کا اخترمینگل سمیت قیادت محفوظ
کوئٹہ ،اسلام آباد ،ڈیرہ غازی خان ،مستونگ، گوادر (سٹاف رپورٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر،نامہ نگار، مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں)بلوچستان میں قومی شاہراہوں پر رات کے وقت سفر کو ممنوع قرار دے دیاگیا۔
قلات میں سکیورٹی فورسزکی کارروائی میں 6دہشت گرد ہلاک ہوگئے ،مستونگ میں دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ،اختر مینگل سمیت بی این پی مینگل کی قیادت محفوٖ ظ رہی ،گوادر میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بم دھماکے کانشانہ بنایاگیا،سکیورٹی اہلکار محفوظ رہے تاہم راہگیر جاں بحق ہوگیا۔پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان میں پولیس نے سرحدی چوکی لاکھانی پر 20سے 25خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا ۔ 3دہشتگرد ہلاک اور بڑی تعدادمیں زخمی ہوگئے ۔ وفاقی حکومت نے وزارت خارجہ کے ذریعے افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا مسئلہ مؤثر طریقے سے اٹھانے کا فیصلہ کرلیا،وفاقی وزیرداخلہ نے کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کے دوسرے اجلاس سے خطاب کرتے کہا دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے وزیراعظم، آرمی چیف اور تمام سٹیک ہولڈرز ایک صفحے پر ہیں، صوبوں کی مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔تٖفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں اور موجودہ حالات کے پیش نظر گوادرضلعی انتظامیہ نے پبلک ٹرانسپورٹرز کو بذریعہ نوٹس مطلع کیا ہے کہ تا حکمِ ثانی ضلع گوادر کی حدود میں کراچی اور کوئٹہ سے آنے والی ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ کا رات کے وقت داخلہ مکمل طور پر بند رہے گا۔مسافروں کی سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے پرائیویٹ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورت کے بعد اوقات مقرر کئے ہیں۔ کراچی اور کوئٹہ سے گوادر آنے والی تمام پبلک ٹرانسپورٹ صبح 5 بجے سفر شروع کرے گی جبکہ آخری گاڑی صبح 10 بجے روانہ ہوگی تاکہ تمام مسافر گاڑیاں شام تک بحفاظت گوادر پہنچ سکیں۔ گوادر سے کراچی اور کوئٹہ جانے والی تمام پبلک ٹرانسپورٹ صبح 6 بجے روانہ ہوگی جبکہ آخری گاڑی دوپہر 1 بجے نکلے گی تاکہ مسافر مغرب سے پہلے اپنی منزل پر پہنچ سکیں۔
ان اوقات کے علاوہ ضلع گوادر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کو چیک پوسٹوں پر روک دیا جائے گا۔ کھچی، موسیٰ خیل، ژوب اور نوشکی کے ڈپٹی کمشنرز نے بھی رات کو سفر پر پابندی کے حوالے نوٹیفکیشن جاری کردئیے جسکے مطابق قومی شاہراہوں پرشام 6 سے صبح 6 بجے تک سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔نوٹیفکیشنز میں کہا گیا ہے کہ سبی شاہراہ، ژوب ڈی آئی خان شاہراہ اور کوسٹل ہائی وے پر بھی رات کو سفر کی اجازت نہیں ہوگی۔ کوئٹہ تفتان شاہراہ، لورالائی ڈیرہ غازی خان شاہراہ پر بھی رات کا سفر ممنوع قرار دے دیا گیا۔دوسری طرف بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس کے مقام پر بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے دھرنے کے قریب خودکش دھماکا ہوا ۔مستونگ پولیس کے مطابق تلاشی لینے کے دوران مشکوک شخص نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے سے بی این پی قیادت محفوظ رہی تاہم احتجاجی دھرنے کے قریب موجود دو افراد معمولی زخمی ہوئے ۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت واقعے کی مکمل چھان بین کر رہی ہے ۔ اخترمینگل نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے لانگ مارچ سے 250 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیاہے ۔انہوں نے خودکش دھماکے کے بعد ایکس پر پیغام میں کہاکہ وہ پارٹی کے تمام کارکنوں کے ساتھ محفوظ ہیں۔ خودکش حملے سے حوصلے پست نہیں ہوئے ، لک پاس دھرنا جاری رہے گا،راستے کھلے ملے تو دھرنا کوئٹہ میں ہو گا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع قلات میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی اور فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشتگرد ہلاک ہوگئے ۔ فوجی اہلکاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر مؤثر کارروائی کی، ہلاک دہشتگرد علاقے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بے گناہ شہریوں کے قتل اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے ۔
دریں اثنا پولیس حکام نے گوادر میں بم دھماکے کی تصدیق کرتے بتایا کہ میرین ڈرائیو کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا کوئی سکیورٹی اہلکار جاں بحق یا زخمی نہیں ہواتاہم ایک راہگیر جاں بحق اور2 افراد زخمی ہوگئے ۔پنجاب پولیس نے ڈیرہ غازی خان میں سرحدی چوکی لاکھانی پر 20 سے 25 خوارجی دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا، پولیس ،سی ٹی ڈی، دیگر اداروں نے گزشتہ صبح سرچ آپریشن کیا، جس دوران3دہشتگردوں کے سر ، جسم کے ٹکڑے اوربڑی تعداد میں خون کے لوتھڑے مختلف مقامات سے ملے ۔ خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں دہشتگردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے مرکزی سڑک پر بھاری مقدار میں موجود بارودی مواد کو ناکارہ بنا دیا۔ صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قلات میں دہشتگردوں کیخلاف کامیاب کارروائی پر سکیورٹی فورسز کے افسروں و جوانوں کی پزیرائی کی او کہا کہ فتنہ الخوارج سمیت کسی بھی قسم کی دہشتگردی کی تنظیم کو ملک کا امن تباہ نہیں کرنے دینگے ۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سردار اختر مینگل کے دھرنے پر خودکش حملے کی مذمت کی اور کہا یہ حملہ تشویش ناک ہے ، منصوبہ سازوں کو کٹہرے میں لایاجائے ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کا دوسرا اجلاس گزشتہ روزاسلام آباد میں ہوا ، وزارت خارجہ کے ذریعے افغان حکومت کے سامنے دہشتگردی کا مسئلہ مؤثر طریقے سے اٹھانے کا فیصلہ کیاگیا ۔ وزیر داخلہ نے خطاب کرتے کہا دہشت گردی کے مؤثر سدباب کیلئے صوبائی سطح پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو مکمل طریقے سے فعال کیا جانا انتہائی ضروری ہے اور اس ضمن میں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر ہر ممکن مدد فراہم کرینگے ۔ وفاقی سطح پر ایف آئی اے کے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کو بھر پور طریقے سے فعال کیا جائے گا۔