داغ دھبے غائب
کپڑوں پر داغ لگ جانا ایک بہت بڑا مسئلہ ہے بلکہ کئی داغ تو ایسے ہوتے ہیں کہ صابن چھوڑ‘ کسی پائوڈر سے بھی دور نہیں ہوتے اور مٹتے مٹتے بھی بڑی ڈھٹائی سے کچھ نہ کچھ باقی رہ جاتے ہیں‘ ایسے کپڑے پہن کر باہر جانا ویسے بھی باعث شرمندگی ہوتا ہے۔ چنانچہ ہم نے خواتین خانہ کے لیے ایک تیر بہدف طریقہ دریافت کیا ہے جو تمام داغ دھبوں کو آن کی آن میں دور کر دے گا۔ اس کے لیے صرف یہ کرنا ہو گا کہ کپڑے پر جس رنگ کا داغ ہو‘ اسے اسی رنگ میں مکمل طور پر رنگ دیں۔ داغ دھبہ غائب۔
سکویش تیار کرنا
سکویش بنانا بظاہر جتنا آسان نظر آتا ہے اتنا آسان ہوتا نہیں۔ اس لیے خواتین خانہ کو اس ہنر پر پوری جانکاری حاصل ہونی چاہیے جو کہ سگھڑ پن کا ایک تقاضا بھی ہے۔ بنیادی طور پر اس کے لیے برتن بہت صاف ہونے چاہئیں۔ چنانچہ جگ اور گلاس وغیرہ صاف کر کے اچھی طرح میز پر سجا دیے جائیں۔ اس کام سے فارغ ہونے کے بعد دوسرا مرحلہ یہ ہو گا کہ اللہ کا نام لے کر سکویش کی بوتل الماری سے نکالیں‘ پھر بوتل کا کارک نہایت احتیاط سے کھولیں اور سکویش مناسب مقدار میں جگ کے اندر انڈیلیں اور پھر گلاسوں میں بھر کر مہمانوں کو پیش کریں۔ اتنا خیال رہے کہ جگ میں برف بھی مناسب مقدار میں موجود ہو۔ دوبارہ سکویش بنانا ہو تو اسی عمل کو کامیابی سے دہرائیں‘ نہایت لاجواب سکویش تیار اور دستیاب ہو گا۔
انڈہ اُبالنا
انڈہ اُبالنا باقاعدہ ایک فن ہے جسے سیکھنا بہت ضروری ہے اور ہماری ہدایات پر عمل کر کے آپ اس میں مطلوبہ مہارت حاصل کر سکتی ہیں۔ سب سے پہلے اس مخمصے میں پڑے بغیر کہ پہلے مرغی پیدا ہوئی یا انڈہ‘ ایک انڈہ لیں جو گندہ نہ ہو کیونکہ گندے انڈے کو ابالنے کی ضرورت نہیں پڑتی‘ جو کہ ناپسندیدہ سیاسی لیڈروں پر پھینکنے کے کام آتے ہیں‘ اس لیے ایسے انڈوں کو سنبھال کر رکھیں تاکہ بوقت ضرورت کام آ سکیں۔ چنانچہ صحیح انڈے کو پانی میں ڈال کر ایک گھنٹے تک تیز آنچ پر ابالیں جو اتنا سخت ہو جائے کہ آلۂ ضرب کے طور پر بھی کام آ سکے۔ آزمائش کے لیے کسی کو مار کر بھی دیکھ سکتی ہیں!
قد بڑھائیے!
قد کا چھوٹا ہونا بہت بڑی بدقسمتی میں شمار ہوتا ہے۔ اگر کوئی اس کے بارے میں پوچھے کہ اتنے چھوٹے قد کی وجہ کیا ہے تو آپ کہہ سکتی ہیں کہ یہ میری چھوٹی بہن کا ہے لیکن ہر جگہ اس طرح کی وضاحت کام نہیں آتی۔ چنانچہ اس سلسلے میں حکیموں اور ڈاکٹروں کی دوائیں استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا اور آپ کا مسئلہ ویسے کا ویسا ہی رہے گا۔ اس کے لیے مجرب نسخہ یہ ہے کہ ہائی ہیل جوتا استعمال کریں اور اپنے قد کی کمی دور کرنے کے لیے جتنی بھی ہیل درکار ہو‘ اس کے مطابق جوتے ہماری گھاٹا شو کمپنی سے دستیاب ہیں۔
اچار ڈالنا
اب تو یہ ہنر ویسے ہی ناپید ہو گیا ہے کیونکہ بڑی بوڑھیاں ہی اس فن میں طاق ہوا کرتی تھیں جو بقضائے الٰہی جلدی انتقال کر جاتی ہیں جبکہ اچار نہ صرف کھانے کو لذیذ بناتا ہے بلکہ اسے ہضم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ چنانچہ اکثر مہمان اس کے بارے میں ضرور پوچھتے ہیں کہ گھر میں اچار ہے یا نہیں۔ تاہم اگر ارادہ پختہ ہو تو انسان کیا نہیں کر سکتا‘ اور اگر آپ اس فن سے مکمل طور پر نابلد ہیں تو ہماری رہنمائی مکمل طور پر حاضر ہے جس کا طریقہ یہ ہے کہ باورچی خانے سے اچار والا جار اٹھائیں اور الگ الگ چھوٹی پلیٹوں میں ڈالتی جائیں۔ آپ بھی خوش اور آپ کے مہمان بھی خوش۔
جھُریاں دور کرنا
اگرچہ بڑھاپے کی اپنی برکت ہوتی ہے لیکن خوراک وغیرہ کی کمی کی وجہ سے اب تو بڑھاپا بہت پہلے آ جاتا ہے اور چہرے وغیرہ پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں اور شوہر نامدار دوسری شادی کے بارے میں سنجیدگی سے غور و خوض کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے بازار سے جو کریمیں وغیرہ دستیاب ہیں‘ ان کے استعمال سے جھریاں تو دور نہیں ہوتیں البتہ چہرے پر داغ دھبے اور چھائیاں وغیرہ ضرور نمودار ہونے لگتی ہیں یعنی نماز بخشوانے جائیں اور روزے بھی گلے پڑ جائیں۔ چنانچہ اس کا واحد علاج یہ ہے کہ جھریوں پر صبح و شام استری پھیرا کریں۔ تاہم استری زیادہ گرم نہ ہو جس کا اندازہ لگانے کے لیے خود ہاتھ نہ لگائیں کیونکہ زیادہ گرم ہونے کی صورت میں ہاتھ جل بھی سکتا ہے‘اس لیے بچے کو بہلا پھسلا کر اس کی تپش کا اندازہ لگا سکتی ہیں۔ تاہم‘ جلد اگر جل بھی جائے تو نیچے سے تازہ اور جھریوں کے بغیر جلد نکل آئے گی۔
جوتے کا رنگ اڑنا
بعض اوقات جوتے کا رنگ وقت سے پہلے اڑ جاتا ہے‘ حتیٰ کہ کسی پالش کا بھی اس پر کوئی اثر نہیں پڑتا جس کی ایک وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ اس پر چمڑا ہی ناقص لگایا گیا ہو بعنی کسی بوڑھے جانور کا چمڑا‘ جس سے جوتا بھی بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے اور آپ محفلوں میں جانے کے بالکل قابل نہیں رہتیں جبکہ اکثر خواتین تو ایسے معاملات میں خاص نوٹس لیتی اور طرح طرح کی باتیں بناتی ہیں جو کہ حد درجہ ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ اس لیے اس عمر رسیدہ جوتے پر مزید سر کھپانے کی بجائے اس پر لعنت بھیجیں اور بازار سے نیا جوتا خرید لیں‘ تاکہ جوتے کا اڑا ہوا رنگ منہ ہی دیکھتا رہ جائے۔
آج کا مطلع
سراب دیکھنے کو‘ انتظار کرنے کو
کرو تو کام پڑے ہیں ہزار کرنے کو