در آمدی چینی پر سیلز ٹیکس کے خاتمہ کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا
عوام کو سستے داموں چینی کی فروخت کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ سکتا ہے ،مزمل چیپل
کراچی(رپورٹ:مظہر علی رضا)اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے آٹھ لاکھ ٹن چینی در آمد کرنے کی اجازت کے باوجود در آمدی چینی پر سیلز ٹیکس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں ہوسکا ہے جس کے نتیجے میں عوام کو سستے داموں چینی کی فروخت کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ سکتا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ای سی سی کے فیصلے کے تحت 8لاکھ میں سے 5لاکھ ٹن چینی ٹی سی پی در آمد کرے گی جب کہ بقیہ 3 لاکھ ٹن چینی نجی شوگر ملز کو در آمد کرنے کی اجازت دی ہے ،ای سی سی نے در آمدی چینی پر عائد 17فیصد سیلز ٹیکس اور ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کا بھی اعلان کیا تھا جس کا مقصد ملک میں در آمدی چینی کی سستے داموں فروخت کو یقینی بنانا ہے ،تاہم اس ضمن میں سیرل ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین مزمل چیپل کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے تاحال چینی کی در آمد پر سیلز ٹیکس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوسکا جب کہ ایک فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کو ختم کرنے کے بجائے کم کرکے 0.25فیصد کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں در آمدی چینی کے سستے داموں فروخت کا حکومتی منصوبہ پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا،انہوں نے مزید بتایا کہ در آمدی چینی کی سیلز ٹیکس ادائیگی کے بعد 100روپے کلو سے کم قیمت میں فروخت ممکن نہیں ہے اور اگر سیلز ٹیکس ختم کردیا جائے تو یہی چینی 85روپے کلو تک میں فروخت کی جاسکتی ہے ۔