کرپٹو کرنسی بہ مقابلہ ڈکیتی

کرپٹو کرنسی بہ مقابلہ ڈکیتی

کراچی (دنیا ڈیسک) جنوبی امریکا کے ملک السلواڈر کے نائب صدر بُکیلے کا دو سال پہلے کا فیصلہ بالکل غلط ثابت ہوا ہے اور۔

 اب حکومت اپنے معاشی نظام سے کرپٹو کرنسی (بٹ کوائن) کو نکال باہر کرنے کی تگ و دَو میں مصروف ہے ۔ دو سال قبل صدر بُکیلے نے قومی معیشت کو مستحکم کرنے اور ترسیلاتِ زر کی وصولی سے متعلق مشکلات دور کرنے کے لیے کرپٹو کرنسی کو قانونی حیثیت کے حامل ٹینڈر کے طور پر قبول کرکے مالیاتی نظام کا حصہ بنایا تھا مگر اب جبکہ کرپٹو کرنسی کی قدر میں نصف سے بھی زائد کمی واقع ہوچکی ہے، السلواڈر کی حکومت اس سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ سرکاری حلقے بھی کرپٹو کرنسی کو ڈکیتی سے تعبیر کر رہے ہیں۔ السلواڈور کی خام قومی پیداوار میں ترسیلاتِ زر کا حصہ 20 فیصد سے زائد ہے ۔ ملک بھر میں 70 فیصد سے زائد آبادی بینکاری نظام سے جڑی ہوئی نہیں ہے اس لیے ترسیلاتِ زر کی وصولی کے لیے بٹ کوائن کو قومی مالیاتی نظام کا حصہ بنایا گیا تھا۔ 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں