ریٹیل ادائیگیوں کا حجم 11 فیصد بڑھ کر 2143 ملین ریکارڈ

کراچی(بزنس رپورٹر)مالی سال 25ء کی دوسری سہ ماہی میں پاکستان کے نظام ادائیگی پر اسٹیٹ بینک نے رپورٹ جاری کردی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا منظر نامہ ماضی کے مقابلے میں کافی مضبوط رہا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ملک بھر میں ریٹیل ادائیگیوں کا مجموعی حجم 11 فیصد بڑھ کر 2143 ملین رہا جبکہ ریٹیل ادائیگیوں کی کُل مالیت 12 فیصد اضافے سے 154 ٹریلین روپے رہی ہے ، اسکے علاوہ ریٹیل ادائیگیوں میں اضافہ انٹرنیٹ بینکنگ،موبائل بینکنگ اور او ٹی سی سسٹم کی وجہ سے ہوا ہے۔ دوسری جانب موبائل بینکاری ،برانچ لیس بینکاری اور منی والٹس کے ذریعے مجموعی طور پر 24 ٹریلین روپے مالیت ادائیگیاں ہوئی ہیں جبکہ موبائل بینکاری ،برانچ لیس بینکاری اور منی والٹس کا حجم 12 فیصد اور مالیت 28 فیصد بڑھی ہے ۔ موبائل بینکاری ایپ کا استعمال 7فیصد بڑھ کر 21ملین، برانچ لیس والٹس 7فیصدبڑھ کر 64.3 ملین رہی اورانٹرنیٹ بینکنگ استعمال کرنے والوں کی تعداد 7 فیصد بڑھ کر 13.3 ملین تک رہی جبکہ ڈیجیٹل ای کامرس ادائیگیوں کا حجم 30 فیصد بڑھ کر 152 ملین رہا ہے ۔ادھر ڈیجیٹل ای کامرس ادائیگیوں کی مالیت 32 فیصد بڑھ کر 193 ارب روپے ریکارڈ کی گئی ۔ ڈیجیٹل والٹس یا اکاؤنٹس کے ذریعے ادائیگیاں 92 فیصد بڑھ کر 139.5 ملین رہی اور پوائنٹ آف سیل مرچنٹس نے 151,646 ٹرمینلز کے ساتھ 7فیصد بڑھ کر 89 ملین کی سہولت دی ہے۔