کراچی:بندرگاہوں سے کنٹینر رواں دواں ، کام کا دباؤ بڑھ گیا

 کراچی:بندرگاہوں سے کنٹینر رواں دواں ، کام کا دباؤ بڑھ گیا

کراچی(بزنس رپورٹر)سندھ میں حالیہ احتجاج اور دھرنوں کے بعد اندرون ملک تجارتی سرگرمیوں میں تعطل کے باعث بندرگاہوں پر جمع ہونے والے ہزاروں کنٹینرز اب کراچی پورٹ اور ساوتھ ایشیا پورٹ ٹرمینل کی جانب رواں دواں ہیں۔

راستے کھلنے کے بعد ملک کے مختلف شہروں سے کنٹینرز کی آمد کا سلسلہ تیز ہو چکا ہے ،جس سے بندرگاہوں پر کام کا دباؤ بڑھ گیا ہے ۔دو ہفتوں تک جاری رہنے والے احتجاج کے دوران اندرون ملک سے کراچی کی بندرگاہوں اور ٹرک اڈوں پر ہزاروں کی تعداد میں کنٹینرز جمع ہوگئے تھے ۔احتجاج کے خاتمے اور راستوں کے بحال ہونے کے بعد اب یہ کنٹینرز بندرگاہوں کی طرف روانہ ہو چکے ہیں، جس کے باعث کراچی پورٹ، ساؤتھ ایشیا پورٹ ٹرمینل اور قاسم پورٹ پر تجارتی سرگرمیاں بحال تو ہو گئی ہیں،مگر غیر معمولی دباؤ کے باعث کسٹمز کلیئرنس میں کئی کئی گھنٹے لگ رہے ہیں ۔مارچ اور اپریل کے دوران رکی ہوئی امپورٹ اور ایکسپورٹ کی کھیپ اب بندرگاہوں پر جمع ہو رہی ہے ،جس کے باعث پورٹس کے داخلی و خارجی راستوں پر بدترین ٹریفک جام دیکھنے میں آ رہا ہے ۔خاص طور پر ماڑی پور ٹرک اڈہ،گلبائی، شیر شاہ، اور ٹاور کے علاقوں میں کنٹینرز اور ٹرالروں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔عینی شاہدین اور گاڑی مالکان کے مطابق سینکڑوں ٹرالے اور ہیوی گاڑیاں کئی گھنٹے سے پھنسی ہوئی ہیں۔درجہ حرارت میں اضافے کے ساتھ گرمی کی شدت میں اضافہ ہو چکا ہے ، جس سے ڈرائیور اور گاڑی مالکان شدید اذیت کا شکار ہیں ۔ٹریفک پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے اب تک ٹریفک کی روانی بحال کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جا سکے ، جس کے باعث شہر کے اہم صنعتی اور تجارتی علاقوں میں آمد و رفت شدید متاثر ہو رہی ہے ۔تاجر برادری نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کلیئرنس کے عمل کو تیز کیا جائے ، اضافی شفٹیں لگائی جائیں اور ٹریفک کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں ،تاکہ ملکی تجارت کو مزید نقصان سے بچایا جاسکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں