اسٹاک ایکسچینج : فروخت کے دباؤ سے تیزی کے اثرات زائل

کراچی(بزنس رپورٹر)سٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کیلئے کاروباری ہفتے کا چوتھا روز بھی تاریخ ساز رہا۔ 100 انڈیکس کی ٹریڈنگ کا آغاز ریکارڈ سطح 454 پوائنٹس اضافے سے 1 لاکھ 24 ہزار 807 پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے ہوا۔
دوران ٹریڈنگ سرمایہ کاری کے رجحان میں مسلسل اضافے سے 100انڈیکس پے در پے 1 لاکھ 24 ہزار کی حد سے بڑھ کر 1 لاکھ 26 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حدوں کو عبور کرگیا۔ 100 انڈیکس نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ کر ایک بار پھر تاریخ رقم کرتے ہوئے 2365 پوائنٹس اضافے سے پہلی بار 1 لاکھ 26 ہزار 7 سو 18 پوائنٹس کی حد قائم کی ۔دوسری جانب اسٹاک سرمایہ کاروں دن بھر سیمنٹ ، آئل اینڈ گیس ، بینک ، فارما اور کیمیکل کمپنیوں کے حصص میں کاروبار ہواجس کے باعث 100 انڈیکس برق رفتار کی جانب گامزن رہا تاہم اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ اور ایران اسرائیل تنازع کی خبروں نے مذکورہ ریکارڈ تیزی کو مندی میں تبدیل کرتے ہوئے 100 انڈیکس کو 259.56 پوائنٹس کمی سے 1 لاکھ 24 ہزار 93 پوائنٹس کی حد پر بند کیا ۔ مندی کے سبب مارکیٹ کیپٹلائزیشن 14 ہزار 994 ارب روپے سے گھٹ کر 14 ہزار 951 ارب روپے پر آگئی یعنی اسٹاک سرمایہ کاروں کے منافع میں 43ارب روپے کی کمی ہوئی۔ دوسری جانب 1 ارب 2 کروڑ 46 لاکھ 33 ہزار 864 مالیت شیئرز کا کاروباری حجم 50 ارب 53 کروڑ 98 لاکھ 31ہزار 809روپے رہا۔