حکومت مزدور کی اجرت پر عملدرآمد کرانے میں ناکام

حکومت مزدور کی اجرت پر عملدرآمد کرانے میں ناکام

پینسرہ(نمائندہ دنیا)لیبر ڈیپارٹمنٹ سمیت ضلعی حکومت سرکاکی جانب سے اعلان کے مطابق کم سے کم اجرت بتیس ہزار پر عمل درامد کروانے میں ناکام ہزاروں مزدور آج بھی بارہ سے اٹھارہ ہزار پر آٹھ سے بارہ گھنٹے کام کرنے مجبور ہیں۔۔

 دیگر سہولیات دینا تو درکنار حکومت مزدور کی مزدروی دلانے میں بھی مکمل طور پر ناکام نظر آتی ہے جھنگ روڈ کی اطراف میں سینکڑوں فیکٹریاں،کارخانے اور ادارے ایسے ہیں جہاں مزدورکو گورنمنٹ کے اعلان کے مطابق اس کی مزدروی نہیں دی جاتی حالنکہ مہنگائی کے اس دور میں پچاس ہزار تنخواہ بھی کم ہے مگرحکومت بتیس ہزار پر بھی عمل درامد نہیں کروا سکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کے افسر مزدور کو اس کا حق دلانے کی بجائے اے سی کمروں میں آرام دہ کرسیوں پر بیٹھے سب اچھا کی رپوٹ دینے میں مصروف ہیں افسران کی مجرمانہ غفلت اور لاپروائی سے آج بھی مزدور کا استحصال ہو رہا ہے جھنگ روڈ پر اکثریت فیکٹریاں فیکٹری ایکٹ 1934کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہوئی ,جبکہ صرف جھنگ روڈ پر کام کرنے والے ہزاروں مزدور سوشل سکیورٹی کارڈ سے محروم ہیں آے دن فیکٹریوں ہیلتھ اینڈ سیفٹی کی سہولیات نہ یونے سے مزدوروں اپنے اعضاء سے محروم ہوجاتے ہیں حکومتیں تو تبدیل ہوتی ہیں مگر مزدور کے حالات تبدیل نہیں ہوتے کیونکہ مزدور کی آواز سننے والا کوئی نہیں ہے قومی و صوبائی اسمبلیوں میں آواز نہیں اٹھائی جاتی درجنوں فیکٹریاں اور کارخانے رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں جس کی وجہ سے مزدور کو اس کی اجرت دینے میں مشکلات پیش آ رہی ہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں