نان ، روٹی کا وزن کم کر دیا گیا ، نرخ کمی کے فرضی دعوے

نان  ،  روٹی  کا  وزن  کم  کر دیا  گیا  ،  نرخ  کمی  کے  فرضی  دعوے

فیصل آباد(ذوالقرنین طاہرسے )ضلعی انتظامیہ روٹی اور نان کی قیمتوں پر قابو پانے کی بجائے فرضی دعوے کرنے میں مصروف ، ہوٹلوں اور تنوروں پر نان روٹی کے وزن میں کمی کردی گئی ، نانبائی ایسوسی ایشن قیمت کم نہ کرنے پر بضد ، شہر اور گرد و نواح میں روٹی اور نان کی پرانی قیمتوں پر ہی فروخت جاری ہے ۔۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے روٹی اور نان کی قیمت میں کمی کا حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ 100 گرام وزن کی روٹی 16 روپے اور 120 گرام وزن کا نان 20 روپے میں فروخت کیا جائے گا لیکن فیصل آباد اور گرد و نواح میں وزیر اعلیٰ کے حکمنامے پر عملدرآمد نہیں ہوسکا غیر معیاری آٹے سے تیار ہونے والی روٹی 100 گرام کی بجائے 80 گرام کی بنائی جارہی ہے جو مختلف جگہوں پر 20 سے 25 روپے میں فروخت کی جارہی ہے 120 گرام وزن کی بجائے نان 100 گرام میں تیار کیا جارہا ہے اور 100 گرام کے نان کی قیمت 30 روپے وصول کی جارہی ہے ہوٹلوں پر روٹی کے لیے استعمال کیا جانے والا آٹا بھی ناقص اور غیر معیاری ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے بعد صرف نوٹیفکیشن ہی جاری کیا گیا ہے اس پر عملدرآمد نہیں کروایا جاسکا فیصل آباد میں درجنوں پرائس کنٹرول مجسٹریٹس موجود ہیں جنہیں سرکاری گاڑیاں ڈرائیور اور سرکاری پٹرول بھی فراہم کیا جاتا ہے مجسٹریٹس کو مراعات اور سرکاری خزانے سے بھاری تنخواہیں بھی ادا کی جاتی ہیں لیکن مجسٹریٹس کا کام کہیں نظر نہیں آتا انتظامی افسروں کی ناقص منصوبہ بندی اور کمزور پکڑ کی وجہ سے مجسٹریٹس عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہیں ڈپٹی کمشنر اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں متعدد بار پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی ناقص کارکردگی پر اظہار برہمی کیا گیا لیکن اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا نہ تو مجسٹریٹس اپنی روش تبدیل کرتے ہیں اور نہ ہی انتظامی افسر ناقص کارکردگی کے حامل پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کے خلاف کوئی کارروائی کرتے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو چاہیے کہ ریلیف کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے لیے خصوصی اقدامات کریں معاملے سے متعلق ڈپٹی کمشنر عبداللہ نیئر شیخ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ ناقص کارکردگی کی پردہ پوشی کے لیے موقف دینے سے ہی گریزاں رہے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں