اراضی ریکارڈ سنٹر ملازمین نے رشوت کیلئے ایجنٹ رکھ لیے

اراضی ریکارڈ سنٹر ملازمین نے رشوت کیلئے ایجنٹ رکھ لیے

لالیاں(نمائندہ دنیا )اراضی ریکارڈ سنٹر لالیاںکے ملازمین نے رشوت کے لیے ایجنٹ رکھ لیے ،بغیر رشوت انتقال درج اور تصدیق کروانا ناممکن ہو گیا۔

عام آدمی کے لیے کوئی بھی کام کروانا اذیت سے کم نہیں رشوت اور سفارش کے بغیر آنے والے سائلین کئی کئی بار چکر لگوا کرخوار کیا جاتا ہے سنٹر میں تعینات ایس سی اوز نے رشوت وصولی کے لئے اپنا کارندے رکھے ہوئے ہیں ،انتقال درج کروانے آئے شہریوں سے نان فائلر فیس وصول کر کے فائلر کی فیس جمع کروائی جاتی ہے شہریوں کو بتائے بغیر ایف بی آر میں فائلر کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے ،کوئی شہری عملہ سے مک مکا نہیں کرتا تو حیلے بہانوں سے تنگ کیا جاتا ہے اور کام کو لٹکا دیا جاتا ہے جس پر شہریوں کو مجبوراً رشوت دینا پڑتی ہے ،عرصہ دراز سے سنٹر پر تعینات عملہ اوپر تک تعلقات پر دیدہ دلیری سے رشوت وصول کرتا ہے اکثر اہلکاروں نے لاکھوں کے اثاثے بنا لیے ہیں عملہ براہ راست رشوت وصولی کیساتھ ساتھ پرائیویٹ ٹاؤٹوں سے بھی رشوت لیتا ہے سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عملہ کی ایک ہی سنٹر پر عرصہ دراز سے تعیناتی اور کر پشن سے بنائے گئے اثاثہ جات کی انکوائری کے ساتھ ساتھ رشوت کے بازار کو ختم اور داد رسی کو یقینی بنایا جائے ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں