بھٹہ مالکان اینٹوں کی پکائی کے دوران دھول جھونکنے لگے

بھٹہ مالکان اینٹوں کی پکائی کے دوران دھول جھونکنے لگے

فیصل آباد(سٹاف رپورٹر)محکمہ ماحولیات کی غفلت، زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے کے باوجود بھٹہ مالکان پکائی کے دوران اندر کھاتے اینٹوں کی ترتیب میں تبدیلی کرکے حکام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لگے ۔

فضائی آلودگی کے پھیلاؤ کا بڑا سبب افسروں کے قابو میں آنا دشوار ہوگیا۔ ضلع بھر میں پی ٹی آئی حکومت کے دوران 459 اینٹوں کے بھٹوں میں سے بیشتر کو زگ دیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کروایا گیا جس کے مطابق بھٹے میں اینٹوں کی بھرائی سیدھی لائن میں کرنے کے بجائے زگ زیگ طریقے سے کی جانا تھا۔ اینٹوں کی پکائی کے دوران بننے والے دھوئیں کو بلور کے ذریعے کھینچ کر اسے ایک چیمبر سے گزرا جانا تھا جس میں نصب پانی کے فوارے کے ذریعے دھوئیں میں موجود سالڈ پارٹیکل کو روکنا مقصود تھا تاہم بھٹہ مالکان کی جانب سے بظاہر زگ زیگ ٹیکنالوجی کا جھانسہ دیکر ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ اینٹوں کی پکائی کے لیے پرانے انداز میں اینٹوں کی ترتیب بنائی جا رہی ہے جبکہ دھوئیں کی صفائی کے لئے لگائے گئے نظام کو بھی فعال نہیں بنایا جاتا جس سے فضا مسلسل زہریلی ہو رہی ہے ۔ جس پر شہریوں میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔ جن کا کہنا ہے کہ محکمہ ماحولیات کے پاس فضائی آلودگی ماپنے کا آلہ تک دستیاب نہیں۔ صاف ستھری ہوااب خواب بن گئی ہے ۔ دوسری جانب ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات جوہر عباس کے مطابق فضائی آلودگی کا سبب بننے والے بھٹوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں